نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا پہلا گھر اسلام آباد میں تعمیر


جدید ٹیکنالوجی سے یہ گھر سات دن میں تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر عامر ضیاء

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم منصوبے کا پہلا گھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کم آمدنی والے افراد کو آسان اقساط پر 50 لاکھ گھر تعمیر کر کے دینے کا وعدہ کیا تھا ، تاہم اب اس منصوبے کا پہلا گھر اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے جس کے بعد حکومتی وعدے کے تحت اس منصوبے کے 49 لاکھ 99 ہزار 999 گھر باقی ہیں۔
اس گھر میں چار بیڈ روز ، اٹیچ واش رومز، دو ٹی وی لاؤنج اور دو کچن کے ساتھ ایک اسٹور روم بھی ہو گا۔ ساڑھے تین مرلے پر مشتمل گھر دو منزلہ ہو گا۔ گھر بنانے کے لیے فیبکریکیٹڈ میٹیریل استعمال کیا گیا ہے جس سے تعمیراتی وقت میں بھی بچت ہو گی۔
ساڑھے تین مرلے کے گھر کی تکمیل پر صرف تیس لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ رپورٹس کے مطابق فیبریکیٹڈ میٹیریل سے سات دنوں میں ایک گھر تعمیر ہو گا۔

اس حوالے سے پراجیکٹ ڈائریکٹر عامر ضیاء نے بتایا کہ ایک کورین کمپنی گذشتہ دس سال سے ایک ٹیکنالوجی پر کام کر رہی تھی، کورین کمپنی نے اب تک 1.2 بلین ڈالر اس پراجیکٹ پر سرمایہ کاری کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان گھروں کا اسٹرکچر بنیاد طور پر گیلونائز اسٹیل ہے جبکہ گھروں کے اندر ماحول دوست میٹیریل کا استعمال کیا گیا ہے۔ ہم اس کو آسانی سے گرین پراجیکٹ کہہ سکتے ہیں۔


اس میٹیریل سے بڑے گھر بھی بنائے جا سکتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مقامی صنعت فروغ پائے۔ مقامی سطح پر لوگوں کو روزگار بھی ملے۔ عامر ضیاء نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے میٹیریل کی ہم کم ازکم پچاس سال کی گارنٹی دیتے ہیں لیک یہ اُس سے زیادہ چلے گا اور چونکہ یہ سارا اسٹیل اسٹرکچر ہے تو اس میں نہ دیمک کا ڈر ہے نہ آگ کا۔
انہوں نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ایک پلانٹ سے ایک سال کے اندر اٹھارہ ہزار گھر بنائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس ٹیکنالوجی سے کم از کم سات اور زیادہ سے زیادہ دس دن میں ایک گھر تعمیر کیا جا سکتا ہے ۔ اسلام آباد میں تعمیر کیے گئے پہلے گھر کے اندرونی مناظر آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2020-11-30/news-2662253.html
————