آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن صوبہ سندھ (پریس ریلیز)

آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن صوبہ سندھ
(پریس ریلیز)
آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے نائب صدر شوکت علی بھررو کی اہلیہ انتقال کرگئیں، فیڈریشن کے رہنماؤں کا اظہار تعزیت۔
آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے نائب صدر شوکت علی بھررو کی اہلیہ کا رضائے الٰہی سے انتقال ہوگیا۔ ان کے انتقال پر آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے رہنماؤں حافظ مشتاق کوریجو، سید ذوالفقار شاہ، اکرم راجپوت، غلام عباس سہاگ، قلندر بخش شاہانی، علی مردان شیخ، عبدالہادی مرکیانی، حاجی عاشق علی زرداری، عبدالجلیل بلوچ، دانش قریشی، شوکت علی داؤد پوتا، کرم علی براہمانی، علی اکبر بروہی، ذاکر رضوی اور دیگر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شوکت علی بھررو سمیت سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور مرحومہ کے ایصال کیلئے مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے اور کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں صبر جمیل عطا فرمائے (آمین۔

حکومت سندھ کے تنخواہوں کی بذریعہ ٹریژری ادائیگی کے سلسلے میں ریکارڈ کی طلبی معمول کی کارروائی ہے۔ کسی ملازم کو فارغ نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت سندھ پہلے ہی 1997 سے 2008 تک ملازمتوں سے نکالے گئے ملازمین کو بحالی کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے تو کس طرح شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو فارغ کیا جاسکتا ہے۔ دوہرے معیار پر احتجاج کے ساتھ ساتھ عدالتوں سے بھی رجوع کریں گے۔
آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ کے چیئرمین حافظ مشتاق کوریجو (نوڈیرو)، صدر سید ذوالفقار شاہ (کراچی)، جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت (حیدرآباد)، نائب صدر عبالجلیل بلوچ (ٹنڈوالہ یار)، ڈپٹی جنرل سیکریٹریز (i) علی مردان شیخ (سکھر)، (ii) قلندر بخش شاہانی (لاڑکانہ)، جوائنٹ سیکریٹریز (i) عبدالہادی مرکیانی (رتوڈیرو)، (ii) غلام عباس سہاگ (دادو)، سیکریٹری اطلاعات حاجی عاشق علی زرداری (ٹنڈو الہ یار)، دانش قریشی (سکھر) اور آفس سیکریٹری شوکت علی داؤدپوا نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کے محکمہ بلدیات کی جانب سے 2010 سے بھرتی ملازمین کا سروس ریکارڈ طلب کرنا معمول کی کارروائی ہے۔ آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن بلدیاتی ملازمین کی ملازمتوں کے تحفظ کی امین ہے۔ کسی ملازم کو اس کی موجودگی میں فارغ نہیں کیا جاسکتا۔ گزشتہ روز سندھ کابینہ نے 1997 سے 2008 تک سیاسی بنیادوں پر ملازمین کو فارغ کرنے کے عمل کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان ملازمین کو متعلقہ محکموں سے رجوع کرنے کی ہدایت نوٹیفکیشن کے ذریعے کی ہے تو کس طرح شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بلدیاتی اداروں سے فارغ کیا جاسکتا ہے۔ حکومت سندھ نے اگر دوہرا معیار اپنایا تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔ احتجاج کے ساتھ ساتھ عدالتوں سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ بلدیاتی ملازمین دل جمعی سے اپنی خدمات جاری رکھیں اور کسی منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کسی ملازم کو فارغ نہیں ہونے دیں گے اور آن لائن ٹریژری کے ذریعے تنخواہوں کی ادائیگی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
جاری کردہ
شعبہ نشرواشاعت
0301-2173560