سول ایوی ایشن اتھارٹی میں افسران کو اپنے تبادلوں کی فکر لاحق ہو گئی

سول ایوی ایشن اتھارٹی میں نے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کے ساتھ ہی مختلف اہم اور طاقتور عہدوں پر تعینات افسران کو اپنے مستقبل کی فکر لاحق ہو گئی ہے تبادلے اور تعیناتی کے لیے دوڑ دھوپ کرنے والے ایک مرتبہ پھر لوبنگ میں مصروف ہوگئے ہیں نئے ڈائریکٹر جنرل کے قریبی اور با اعتماد لوگوں کی تلاش شروع ہوگئی ہے ۔
سول ایوی ایشن کے حلقوں میں بحث شروع ہو گئی ہے کہ

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی کی تعیناتی کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹر ،جی ایم کمرشل کے دفاتر کراچی منتقل کئے جائیں گے۔ مستقل ڈی جی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے دفاتر اسلام آباد منتقل کئے گئے تھے جبکہ سی اے اے میں ایک سے زائد عہدوں پر تعینات افسران میں بھی رد و بدل کیا جائے گا ۔ ملک کے بڑے ایئرپورٹس پر سینئر اور تجربہ کار ایئرپورٹ منیجر کی تعیناتی بھی زیر غور ہے۔ اہم عہدوں پر تعینات جونیئر افسران کو واپس ان کے عہدوں پر بھیج دیا جائے گا،ڈائریکٹر کمرشل ، ڈائریکٹر ایئرپورٹ سروسز،ڈائریکٹر کو آرڈینیشن ، ڈپٹی ڈی جی ریگولیٹری،ڈپٹی ڈی جی سی این ایس کے عہدوں پر بھی سینئر و تجربہ کار افسران کو تعینات کیا جائے گا۔ تمام ردو بدل ڈی جی سی اے اے کے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد عملدرآمد کیا جائے گا۔
———————-
سول ایوی ایشن کی بدانتظامی کے باعث پاکستان پر عالمی پابندیاں مزید سخت ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایوی ایشن سے متعلق بین الاقوامی ادارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن(اکائو)کو پاکستان میں سول ایوی ایشن کے ضروری حفاظتی اقدامات پر خدشات ہیں، پاکستانی سول ایوی ایشن حکام اکائو کے تحفظات دور کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ اس کے علاوہ پائلٹس کی ٹریننگ اور لائسنسنگ سے متعلق خدشات بھی دور نہیں کیے گئے۔ جس پر اکائو نے سیفٹی تحفظات پر سول ایوی ایشن کو دوسرا نوٹس جاری کر دیا۔اکائو کی جانب سے سی اے اے کو سیفٹی تحفظات دور کرنے کی آخری ڈیڈ لائن دے دی گئی جس کے تحت 3 ماہ میں سیفٹی تحفظات دور نہ ہونے پر اکا ئوپاکستان سے متعلق تمام ممبر ممالک کو خصوصی ہدایات جاری کرے گا، اگر تحفظات دور نہ کئے گیے تو عالمی سفری پابندیاں مزید سخت کی جائیں گی۔