گزشتہ سال شکست کھانے کے بعد فیڈریشن میں دوبارہ جیتنے کے لیے یو بی جی قیادت کا فرشتوں کی غیبی امداد پر انحصار

فیڈریشن کے سالانہ انتخابات قریب آتے ہی ملک بھر میں صنعت کار اور تاجر برادری کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں اور انتخابی مہم میں جوش و خروش بڑھ رہا ہے ۔برسر اقتدار گروپ کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر میدان مار لے گا کیونکہ اس نے انتہائی مشکل حالات میں تاجر برادری سے کئے گئے وعدوں کا پاس رکھا اور ان کی خدمت کرتے ہوئے کئی اہم اہداف حاصل کیے ہیں اس لیے انہیں پورا یقین ہے کہ آئندہ سال انتخابات میں بھی ملک بھر کی تاجر برادری گذشتہ برس کی طرح انھیں کی قیادت کو کامیابی سے ہمکنار کرے گی جبکہ دوسری جانب اپوزیشن اتحاد یو بی جی کی قیادت ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی یہ دعوی کر رہی ہے کہ ملک کی 80 فیصد تاجر برادری اس کے ساتھ ہے یہ دعوی گزشتہ برس بھی کیا گیا تھا لیکن نتائج ان دعوؤں کے برعکس نکلے تھے اور ایس ایم منیر اور افتخار ملک کی سربراہی میں یو بی جی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا یو بی جی کہ ذرائع کے مطابق گزشتہ برس کی شکست کے بعد یو بی جی کی قیادت نے کافی سبق سیکھ لیا ہے اور فیڈریشن میں دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے اس مرتبہ فرشتوں کی غیبی مدد پر انحصار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔یو بی جی کے چیئرمین ایس ایم منیر کھلے الفاظ میں اپنے بیانات میں کہہ رہے ہیں کہ ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے ہم صرف سرحدوں پر فوجی جوانوں کی موجودگی اور ان کی قربانیوں کی وجہ سے محفوظ ہیں ۔یو بی جی قیادت میں اپنی بہترین پرفارمنس سے اپنے کردار اور کام کے ساتھ ملک بھر کی کاروباری برادری کا دل جیت لیا اور انہیں ایک چھتری کے نیچے جمع کیا ہے اور ہم مفادات کے خاتمے کے مشن پر عمل پیرا ہیں 80 فیصد سے زیادہ کاروباری برادری کے نمائندے ہمارے ساتھ ہیں ۔
دوسری طرف فیڈریشن کے سالانہ انتخابات میں نائب صدر کے امیدوار محمد حنیف لاکھانی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باوجود صدر انجم نثار کی قیادت میں فیڈریشن نے بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرانے کی جانب بھرپور توجہ دیں مسائل کو حکومت تک پہنچایا کہ یہی مسئلہ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران انجم نثار نے حل کرائے حقیقت یہ ہے کہ بی ایم پی نے تاجروں کے مسائل حل کرائے ہیں اگلے انتخابات میں بزنس مین پینل کی قیادت صدارتی امیدوار میاں ناصر حیات مگو سمیت گروپ کے تمام امیدواروں کی بھرپور کامیابی کے بعد بزنس کمیونٹی کی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور بزنس کمیونٹی کی آواز بن کر ان کے مسائل حل کئے جائیں گے