کے یو جے کا ایس ایم عرفان کی برسی کے موقع پر نیوز ون کے باہر احتجاج


کے یو جے کا ایس ایم عرفان کی برسی کے موقع پر نیوز ون کے باہر احتجاج کا فیصلہ
نیوز ون کی جانب سے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی پر 27 نومبر کو بھرپور احتجاج کیا جائے گا، کے یو جے
کے یو جے نے دیگر صحافی تنظیموں کے ساتھ مل کر احتجاج کی تیاریوں کو حتمی شکل دیدی

کراچی (نمائندہ خصوصی )
کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت کے یو جے کے رکن ایس ایم عرفان کی پہلی برسی کے موقع پر 27 نومبر کو نیوز ون ٹی وی کے دفتر کے باہر بھرپور احتجاج کیا جائے گا کے یو جے نے احتجاج کی تیاریوں کو حتمی شکل دیدی ہے یہ احتجاج نیوز ون کی انتظامیہ کی بدعہدیوں اور وعدہ خلافیوں کیخلاف کیا جائے گا جو انہوں نے نیوز ون کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور کے یو جے کے رکن ایس ایم عرفان کے بقایا جات کے حوالے سے کی ہیں کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کراچی کی صحافی اور مزدور برادری کو احتجاج میں بھرپور شرکت کی دعوت دی ہے کے یو جے کی مجلس عاملہ کا ایک توسیعی اجلاس صدر نظام الدین صدیقی کی صدارت میں کراچی پریس کلب میں منعقد ہوا جس میں کے یو جے کے سینئر ارکان اور دیگر صحافی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے اجلاس کو بتایا کہ نیوز ون کی انتظامیہ نے ایس ایم عرفان کے انتقال پر گذشتہ سال 27 نومبر کو یہ تحریری معاہدہ کیا تھا کہ اپریل 2020 تک ادارے میں تنخواہوں کی تاخیر کا مسئلہ حل کردیا جائے گا اور تمام رکی ہوئی تنخواہیں بھی ادا کردی جائیں گی لیکن نیوز ون نے ناصرف اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ ایس ایم عرفان کے اہلخانہ سے متعلق وعدوں پر بھی عمل نہیں کیا ہے۔ جنرل سیکریٹری کے یو جے نے اجلاس کو بتایا کہ اطلاعات کے مطابق نیوز ون میں ملازمین کو ای او بی آئی میں بھی رجسٹرڈ نہیں کرایا جارہا جبکہ کم از کم تنخواہ کے قانون پر بھی عمملدرآمد نہیں ہورہا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 27 نومبر کو ایس ایم عرفان کی برسی کا اجتماع نیوز ون کے باہر کیا جائے گا اور اس موقع پر نیوز ون کی انتظامیہ کیخلاف بھرپور احتجاج بھی کیا جائے گا اجلاس میں نیوز ون کی انتظامیہ کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اییل کی گئی کہ وہ وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی طاہر اے خان کے ادارے میں ملکی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں اور وعدہ خلافیوں کا نوٹس لیں، اجلاس میں احتجاج کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں قائم کرتے ہوئے انہیں مختلف ذمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں۔