صوبائی وزیر بلدیات نے آگ بجھانے والی گاڑیوں کا معائنہ کیا اور فائر مینوں سے ملاقات کی


وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا مرکزی فا ئر اسٹیشن کا دورہ ، محکمہ فائر بریگیڈ کے ملازمین کو تین ماہ کا فائر رسک الاونس دینے کا اعلان

شہر میں اس وقت 25 فائر اسٹیشنز موجود ہیں جن میں سے 14 فعال ہیں جبکہ 5 اسنارکل میں سے 2 اسنارکل درست حالت میں ہیں: وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کو بریفنگ

کراچی22نو مبر: وزیر بلدیات واطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ فائر بریگیڈ کے ملازمین کو تین ماہ کا فائر رسک الاونس دینے کا اعلان کردیا ہے، وہ اتوار کی دوپہر ایڈمنسٹریٹر و کمشنر کراچی افتخار شالوانی اور میٹروپولیٹن کمشنر سید صلاح الدین احمد کے ہمراہ مرکزی فائر اسٹیشن کا دورہ کررہے تھے، اس موقع پر چیف فائر آفیسر مبین احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر بلدیات نے آگ بجھانے والی گاڑیوں کا معائنہ کیا اور فائر مینوں سے ملاقات کی۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائر مین مشکل حالات میں کام کررہے ہیں مگر اس کام کے پیچھے ان کا جذبہ اور وہ عزم موجود ہے جو کسی بھی انسانی جان کو بچانے کے لئے دوسرے انسان میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فائر رسک الاونس کی مد میں جو بقایا جات رہتے ہیں ان میں سے پہلے مرحلے میں تین ماہ کا فائر رسک الاونس جلد ہی ادا کردیا جائے گا تاکہ ان کی کچھ داد رسی ہوسکے اور یہ مزید ہمت اور جذبے کے ساتھ شہریوں کی خدمت کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ محکمہ فائر بریگیڈ میں عملے کی بھی کمی ہے بالخصوص ڈرائیورز کی جس کے لئے میں نے ضروری ہدایات جاری کردی ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی اس معاملے کو بھی حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس کمپنی نے اسنارکل اور فائر ٹینڈرز فراہم کئے ہیں ان کمپنیوں سے ہی ان گاڑیوں کی مرمت بھی کرائی جائے کیونکہ وہ اس کام کو بہتر طریقے سے کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ فائر بریگیڈ انتہائی حساس ادارہ ہے لہٰذا ان کی گاڑیوں کو ہمہ وقت درست حالت میں رہنا چاہئے۔ صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے مزید ہدایت دی کہ کچھ ماہر لوگوں کی خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں جو فائر فائٹرز کو مزیدجدید تربیت دے سکیں، انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں آگ لگنے کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں وہاں کے فائر اسٹیشنوں میں بورنگ کرانے کے انتظامات کئے جائیں تاکہ پانی کی فراہمی بر وقت ہوسکے، صوبائی وزیر بلدیات کی آمد پر انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شہر میں اس وقت 25 فائر اسٹیشنز موجود ہیں جن میں سے 14 فعال ہیں جبکہ 5 اسنارکل میں سے 2 اسنارکل درست حالت میں ہیں۔ قبل ازیں ایڈمنسٹریٹر و کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہا کہ جو فائر ٹینڈرز خراب حالت میں موجود ہیں اور ان کے درست کرانے میں جواخراجات آئیں گے ان کو باقاعدہ ریکارڈ کی صورت میں تحریری طور پر لایا جائے تاکہ خراب گاڑیوں کو جلد از جلد درست کرا کر قابل استعمال بنایا جاسکے، ایڈمنسٹریٹر و کمشنر کراچی نے مزید کہا کہ چونکہ فائر بریگیڈ بہت ہی حساس محکمہ ہے لہٰذا فیول کی مد میں جو دشواریاں درپیش ہیں انہیں جلد حل کریں گے جس کے لئے صوبائی وزیر بلدیات نے بھی ہدایت کردی ہے جبکہ ضرورت پڑی تو فائر ٹینڈرز کا فیول بھی بڑھا دیں گے، انہوں نے کہا کہ محکمہ فائر بریگیڈ میں ڈرائیورز کی خالی اسامیوں پر بھرتی کے لئے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو آگاہ کیا جائے گا، میٹروپولیٹن کمشنر سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ ہر فائر اسٹیشن پر ضروری سامان درست حالت میں موجود ہونا چاہئے جبکہ جن گاڑیوں کو مرمت کی ضرورت ہے اور جنہیں مرمت کرالیا گیا ہے ان کا باقاعدہ ایک رجسٹر بنایا جائے جس سے یہ معلوم ہوسکے گا کہ کس گاڑی کی مرمت کب کی گئی اور اس پر کتنے اخراجات آئے تھے، انہوں نے کہا کہ وہ حساس فائر اسٹیشن جہاں آگ لگنے کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں ان کی تعداد تقریباً 10 ہے وہاں ترجیحی بنیادوں پر بورنگ کرائی جائے گی اور جہاں ضرورت محسوس ہوئی زیر زمین ٹینک بھی بنائیں جائیں گے انہوں نے ہدایت کی کہ تمام فائر اسٹیشنوں کے فون نمبرز درست حالت میں ہونے چاہئے اور جن اسٹیشنوں پر پرائیویٹ نمبرز موجود ہیں وہاں فوری طور پر سرکاری فون نمبرز حاصل کئے جائیں، میٹروپولیٹن کمشنر نے کہا کہ تمام فائر اسٹیشن کے نمبرز کی مکمل تشہیر ہونی چاہئے تاکہ عام شہریوں کو بھی معلوم ہوسکے اور خدانخواستہ ضرورت پڑنے پر وہ انہیں استعمال کرسکیں۔

ہینڈ آﺅٹ نمبر800۔۔۔ایم ایس ایس