عوام کی لاپرواہی نہیں،سیاسی جماعتوں کے ملک گیر جلسوں سے کرونا میں اضافہ

یاسمین طہٰ
——————————-yasmeen taha urdu columnist
کیپٹن صفدر انکوائری رپورٹ کی تفصیلات سامنے آنا خوش آئیند۔شہر کو مفلوج کرکے میچوں کا انعقادکب تک
ملک بھر میں کرونا مین اضافے کو بار بار عوام کی لاپرواہی قراردیا جارہا ہے جب کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے ملک گیر جلسوں نے صورتحال کو اس نہج پر پہوینچایا ہے،جہاں ایس او پیز کی دھجیاں بکھیر کر غریبوں کو محض اپنا پاور شو دکھانے کے لئے جمع کیا گیا،اور اب کراچی میں کرونا کے عروج پر پی ایس ایل کا انعقاد کیا گیا،اس کی منطق تو منتظمین ہی جانیں لیکن اور اسٹیڈیم کے اطراف کی بند سڑکوں سے عوام کو ایک نئی اذیت کاسامنا رہا،جب کہ علاقہ مکین اپنے ہی گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں،حد تو یہ کہ اسٹیڈیم کے اطراف کی تمام گلیوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے اور عوام دس منٹ کا فاصلہ ایک گھنٹے میں طے کررہی ہے، شہر کو مفلوج کرکے میچوں کے انعقاد کاسلسلہ نہ جانے کب تک جاری رہے گا۔کیپٹن صفدر کیس میں انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کی گرفتاری کے حوالے سے فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل کرلی گئی،اور سندھ رینجرز اور آئی ایس آئی کے متعلقہ افسران کو ذمہ داریوں سے ہٹادیا گیا ہے۔ضابطہ کی خلاف ورزی پر افسران کے خلاف کارروائی جی ایچ کیو میں کی جائے گی۔اس واقعے پر فوج کی طرف انکوائری رپورٹ کی تفصیلات سامنے آنے کی مثالیں تاریخ میں کم ہی دیکھنے میں ملتی ہیں۔ اس انکوائری کی رپورٹ سامنے آنے، متعلقہ افسران کے خلاف ضابطے کی کارروائی سے پولیس کا مورال بلند ہو گا۔اس رپورٹ کے بعد کے بعد وفاقی وزرا سینیٹر شبلی فراز اور علی زیدی نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی واقعے پر پاک فوج نے تو اپنے افسران کیخلاف ایکشن لے لیا، اب سندھ پولیس بھی بغاوت کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کرے، اگر پولیس بروقت مقدمہ درج کرلیتی تو حالات اتنے پیچیدہ نہ ہوتے۔اس فیصلے کا بلاول زرداری کی جانب سے خیر مقدم سے ایسا لگ رہا ہے کہ بلاول کاجھکاؤ اسٹیبلشمینٹ کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے پی ڈی ایم پر اثرات جلد نظر آئیں گے۔پاک سرزمین پارٹی کے تحت 8 نومبر کو باغ جناح گرانڈ میں کامیاب عوامی جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ اور جلسہ گاہ میں کورونا وبا سے متعلق حکومتی ایس او پیز کا خاص خیال رکھا گیا تھا اور جلسہ گاہ میں عوام میں ماسک تقسیم کیے جاتے رہے۔یہ اب تک کراچی میں ہونے والا واحد جلسہ تھا جس میں کراچی کے حقوق کی نہ صرف بات کی گئی بلکہ اسٹیج پر کراچی کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی، کراچی کو امداد نہیں اس کا حق چاہئے، جلی حروف میں تحریر تھا۔ سیاسی جماعتوں کے کراچی پر قبضہ کی جنگ نے شہر کو اس نہج پر پہونچادیا ہے کہ اس شہر نے نام دنیا کی بدترین ٹرانسپورٹ رکھنے والے شہر کا بین الاقوامی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔واضع رہے کہ پیپلز پارٹی گزشتہ تیرہ برس سے اس شہر کے سیاہ و سفید کی مالک ہے اور اس دوران ان کے تین وزراکراچی میں ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کی وفتاًفوفتاً نوید سناتے رہے ہیں۔ناصر حسین اختر جدون اور اویس قادر شاہ کو مبارک ہو کہ کوئی اعزاز تو انھوں نے دلایا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما حیدر عباس رضوی طویل عرصے تک بیرونِ ملک رہنے کے بعد پاکستان واپس آگئے۔ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق حیدر عباس رضوی کی والدہ کچھ عرصے سے علیل ہیں جن سے ملنے کیلئے وہ وطن واپس لوٹے ہیں۔حیدرعباس رضوی 2018 میں بھی وطن واپسی کے چند گھنٹوں بعد واپس روانہ ہوگئے تھے۔حیدرعباس رضوی کئی برسوں سے بیرون ملک ہیں، وہ رکن قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔مارچ 2013 مارچ کے ابتدائی دنوں میں وقوع پذیر سانحہ عباس ٹاؤن،جس میں شیعہ کمیونیٹی کے تقریباً پچاس افراد ہلاک ہوگئے تھے اور مبینہ طور پر متحدہ کو اس واقعہ کا زمہ دار قرار دیا گیاتھا،اس کے بعد عباس حیدر رضوی نے متحدہ سے دوری اختیار کرلی تھی۔اور وہ کینیڈا چلے گئے تھے ۔دو برس قبل محض ایک روز کے لئے ان کی پاکستان آمد ہوئی تھی۔حیدر عباس رضوی، عامر خان کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔حیدر عباس رضوی کی کلئیرنس کو مقتدر قوتوں کی جانب سے خالد مقبول صدیقی کی قائدانہ صلاحیتوں پر عدم اعتماد قرار دیا جارہا ہے۔امریکا میں مقیم ایم کیو ایم کے سابق رہنماوں ندیم نصرت اور واسع جلیل نے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کرلیا۔ واسع جلیل نے سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں کہا کہ پاکستان واپس جاکر اردو بولنے والوں کا گرینڈ الائنس بنایا جائے گا، اورندیم نصرت بھی پاکستان آئیں گے، اس وقت مہاجروں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، کراچی شہر کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں واسع جلیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہاجر حقوق کے لیے گرینڈ الائنس بنائیں گے،،مہاجر قوم کو تیسرے درجے کا شہری بنانے کیلئے پیپلزپارٹی مذموم سازشیں کرتی رہتی ہے، تعلیم، روز گار، کوٹہ سسٹم میں استحصال مکمل طور پر نظر آرہا ہے۔وہ یہ بات بھول گئے کہ کوٹاسسٹم کا سہرہ اسی متحدہ کو جاتا ہے جس کے وہ رہنما ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے پہلے گریٹر مہاجر الائنس بنانے کی تیاریاں عروج پر ہیں اور اس کی سربراہی کے لئے عشرت العباد خان فیوریٹ ہیں۔