کراچی پریس کلب پر خواتین کا مظاھرہ


کراچی پریس کلب کے باھر سندھ سے تعلق رکھنے والی خواتین کی مختلف تنظیموں نے مظاھرہ کیا جن میں سندھ گریجویٹ ایسوسی ایشن ، سندھ کمیشن دی اسٹیٹس آف وومن، عورت فائونڈیشن ، وومن ایکشن فورم کراچی ، پاکستان فشر فوک فورم ، وومن ایکشن فورم حیدرآباد ، سیاسی عورتیں ، وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کراچی اور تحریک نسواں شامل تھیں کچھ تنظیموں کی نمائندہ خواتین مظاھرے میں نہ پہنچ سکیں لیکن جو خواتین احتجاج میں شریک تھیں وہ اس ملک کی دیہی آبادی اور مڈل کلاس خواتین کی حقیقی نمائندہ تھیں اس طبقے کی خواتین کا جرائت سے میدان میں آ کر جدوجہد کرنا قابل ستائش ھے ھمارے سندھ کی یہ بہن بیٹیاں اپنی دھرتی کیلیئے بھی لڑ رھی ھیں اور اپنی ماں بولی کو بھی انہوں نے ھی زندہ رکھا ھوا ھے ھماری یہ بیٹیاں وڈیرہ شاھی اور فرسودہ رسومات سے بھی نبردآزما ھیں اور مولویوں کیطرف سے عورتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم بھی انہی عورتوں کو سہنے پڑتے ھیں میڈیا سمیت تمام بااثر طبقات کی یہ ذمہ داری ھے کہ وہ ان خواتین کی آواز سے آواز ملا کر معاشرے میں خواتین کے خلاف ھونے والے مظالم کے خلاف ان کا ساتھ دے اس احتجاجی مظاھرے سے سندھ عورت تنظیم کی رھنما محترمہ زاھدہ صاحبہ نے سندھی میں انتہائی دھواں دار تقریر کی انکے علاوہ عالیہ بخشل ، گل بدن جاوید ، امر سندھو حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی رشیدہ جونیجو اور دیگر نے خطاب کیا بعد میں پبلشر اجمل ملک نے تمام خواتین رھنمائوں کو سید عتیق الرحمن گیلانی کی نئی تصنیف ” عورت کے حقوق ” پیش کی
اجمل ملک
ایڈیٹر نوشتئہ دیوار