سیم و تھور کے خاتمے کے لئے نصب 645 ٹیوب ویل پراجیکٹ کے افسران کی مبینہ کرپشن کے سبب غیر فعال غیر فنکشنل ہوگئے

خیر پور: محکمہ اسکارپ کے افسران کی نا اہلی، 645ٹیوب ویل بند
———————
خیرپور(رپورٹ اکبر عباس زیدی ) سابق صدر پاکستان ایوب خان کے دور حکومت میں خیرپور ضلع بھر سے سیم و تھور کے خاتمہ کے لئے نصب 645 ٹیوب ویل عرصہ دراز سے خراب ہونے کے باعث ضلع بھر کی ہزاروں ایکڑ اراضی سیم و تھور کے ساتھ زیر زمین میٹھا پانی نمکین اور سنگھیا کے بھینٹ چڑھنے سے زرعی اراضی کے ساتھ اب انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگیا ہے،محکمہ آبپاشی کے اسکارپ پراجیکٹ انتظامیہ کے زیر اہتمام ضلع بھر کے سیم و تھور کے خاتمے کے لئے نصب 645 ٹیوب ویل پراجیکٹ کے افسران کی مبینہ کرپشن کے سبب غیر فعال غیر فنکشنل ہوگئے ہیں جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے ٹیوب ویلوں کی مرمت اور فنکشنل رکھنے کیلئے کروڑوں روپے کی فنڈنگ بھی جاری کیا جاتا ہے کے باوجود ٹیون ویل ناکارہ بنے ہوئے علاقے کو سیم زدگی کی لپیٹ میں لاکھڑا کردیا ہے،اس سلسلے میں آبادگار وں نے کہاہے کہ خیرپور ضلع بھر میں سیم وتھور میں کمی کے بجائے دن بدن اضافہ ہونے سے ضلع بھر میں زیر زمین میٹھا پانی سنگھیا اور کیمیکل زدہ ہونے سے زرعی زمین و ہیپاٹائٹس بی سی،جگر سمیت دیگر وبائی امراض پھوٹ پڑنے سے کئی افراد اپنی زندگی گنوا چکے ہیں مزید انسانی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگیا ہے،انہوں نے کہاکہ ٹیوب ویل کے آپریٹر، چوکیدار و دیگر عملہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر کے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچارہا ہے،دوسری جانب محکمہ اسکارپ کے ضلع بھر کے ٹیوب ویلوں پر علاقے کے سیاسی بااثر افراد کا قبضہ ہے۔