یونیورسٹی کسی کی جاگیر نہیں ہے یہاں ذاتی پسند اور نا پسند کے فیصلے قبول نہیں کیے جا سکتے

ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہٹ دھرمی پر قائم ۔ملازمین کا احتجاج 13 ویں روز بھی جاری۔
تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ملازمین کے جائز اور قانونی دیرینہ مطالبات کیلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام مرکزی ارکان ممبران اور پرعزم کارکنان کی بڑی تعداد نے اوجھا کیمپس کی او پی ڈی کے بلاک کے سامنے اپنا احتجاج اور دھرنا جاری رکھا ہوا ہے 13 روز مکمل ہو چکے ہیں ایک طرف ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں وہ اپنے غلط اور غیر قانونی اقدامات کو قانونی قرار دینے پر بضد ہیں اور اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں دوسری طرف ملازمین کا احتجاج جاری ہے اور وہ پرعزم ہیں کہ اپنے مطالبات گے ان کا کہنا ہے کہ جامعات فیڈریشن کے تعاون سے مظاہرے اور قلم چھوڑ ہڑتال کریں گے مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ وائس چانسلر کو اپنی غلطی تسلیم کرنی ہوگی غلط فیصلے کو واپس لینے آئیں گے ہمارے ساتھ انصاف کرنا ہوگا یونیورسٹی کسی کی جاگیر نہیں ہے یہاں ذاتی پسند اور نا پسند کے فیصلے قبول نہیں کیے جا سکتے یہاں قانون اور ضابطے کے مطابق فیصلے اور اقدامات کرنے ہوں گے کوئی بھی شخصیت کسی بھی ادارے کے لیے ناگزیر نہیں ہوتی وائس چانسلر کی قابلیت و صلاحیت اپنی جگہ اس لیے ان کی عزت بھی ہے لیکن ان کے غلط فیصلوں کو غلط ہی کہا جائے گا ان کے آگے سر تسلیم خم نہیں ہوگا انہیں اپنا آمرانہ طرز عمل بدلنا ہوگا ۔وہ عقل کل نہیں ہے انہیں نہیں چھوڑوں گا کی پالیسی بدل نہیں ہوگی یونیورسٹی کو قانون قاعدے کے مطابق چلانا ہوگا ملازمین کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا اور ان کے جائز مطالبات کو سننا اور ماننا پڑے گا