چڑیلز – دس اقساط پر مشتمل پاکستانی پروڈکشن میں بننے والی ویب سیریز بھارتی میڈیم زی 5 پر ریلیز کی گئی

چڑیلز – دس اقساط پر مشتمل پاکستانی پروڈکشن میں بننے والی ویب سیریز بھارتی میڈیم زی 5 پر ریلیز کی گئی کہ جس نے آنے سے پہلے ہی خاصی شہرت حاصل کرلی، کچھ مثبت تو کچھ منفی۔۔۔ مجھے یہ ٹریل سے ہی پسند تھی اور اسکی ایک اہم وجہ خود میں سموئے توجہ حاصل کرتے موضوعات تھے، سو دیکھی اور حیران ہوگئے کہ بھلا محض ایک سیریز میں معاشرے کے ہر پہلو کو کیسے جوڑا جاسکتا ہے پھر وہ چاہے فیمنزم، ویمن امپاورمنٹ ہو یا مردگردی، سکن کومپلکس یا نشے کی لت، جسم فروشی یا گھریلو تشدد، گے رائٹس یا ہم جنس پرستی۔۔۔ قریب ہر معاشرتی پہلو کو چھوتی یہ سیریز ہر موڑ پر ایک نیا سوال اٹھاتی ہے جس کا جواب ہم پوچھنے کی سکت نہیں رکھتے یا پھر ہم نے ان سوالات کیساتھ ہی جینا سیکھ لیا ہے۔
کہانی چند عورتوں کے گرد گھومتی ہے جو خواتین کی مدد کرنا چاہتی ہیں ہے اور پھر وہ آہستہ آہستہ اس دلدل میں پھنس جاتی ہیں جس میں انہیں صرف قابلِ استعمال شئے یا باندی سمجھا جاتا ہے۔
میوزک میں غالباً زیادہ کام نہیں کیا گیا البتہ س کی کمی بھی محسوس نہیں ہوئی لیکن ٹائٹل سانگ باکمال ہے، ڈائریکشن اور اسکرپٹ دونوں ایک صفحے پر موجود ہیں جس کے سبب ایک چھوٹے اور باریک سین نے بھی کہانی میں کردار ادا کیا، ابتداء میں کہانی اوپری اور سادہ رہی لیکن اختتام تک ناظر کو اپنے سحر میں لے لینے والی یہ کہانی نہ صرف منفرد ہے بلکہ ہمارے معاشرے کے لیے ایک ٹیبو سمجھی جا سکتی ہے۔ اسکے ڈائلاگ بھی بااثر ہیں جیسے ایک ڈائیلاگ ہے: “ہم جو ہیں وہ ہمارے بعد ہمیشہ رہے گا” ایک اور پسندیدہ ڈائلاگ کہ “مسئلہ میری سوچ کا ہے جو مجھے تمہاری دنیا میں آنے کی اجازت نہیں دیتی” تمام اداکاروں نے اپنا اپنا کردار خوبصورتی سے ادا کیا، بطورِ مجموعی یہ کاوش معاشرے کے چبھتے پہلوؤں اور بالخصوص میل ڈومیننسی پر وہ زور دار چماٹ ہے جسکی گونج لمبے عرصے تک سنائی دیتی رہے گی۔ دو باتیں اور دلچسپ ہیں، مجھے پسند ہیں نازک لب اور شستہ انداز سے نکلتی بھاری بھرکم گالیاں اور دوسری یکے بعد دیگرے سگریٹ سلگاتی انگلیاں۔
اور ایک بات یہ کہ اچھی فلم یا سیریز ختم کر کے خوشی محسوس ہوتی ہے لیکن کسی بہت اچھی چیز کا اختتام ہو تو دکھ ہوتا ہے، سو ہو رہا ہے۔ #بہ_زبانِ_عطآ
#churailsonzee5 #Churails
————–
عطا الرحمٰن خان