سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن اپنے کام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی عہدیداروں نے کہا ہے کہ سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن اپنے کام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے ،مستند ڈاکٹروں کے بجائے اتائیت کو فروغ دے رہا ہے جبکہ مستند ڈاکٹروں کو پریشان کیا جارہا ہے ،کمیشن اب اپنی افادیت کھو چکا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن اپنا قبلہ درست کرے اور اپنے حقیقی مقصد پر توجہ دے ۔جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایم اے سندھ کے صدر مرزا علی اظہر، جنرل سیکریٹری عبد الغفور شورو اور نائب صدر ڈاکٹر داس دیو نے کہا کہ سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کا مقصد صحت کی سہولت فراہم کرنے والے اداروں کی رجسٹریشن اورمریض اور ڈاکٹرز کے حقوق کا تحفظ تھا مگر بدقسمتی سے یہ ادارہ مستند ڈاکٹروں کو پریشان کر رہا ہے۔ بد تمیزی اور بد تہذیبی ہیلتھ کیئر کمیشن میں عروج پر پہنچ چکی ہے جبکہ ہیلتھ کیئر کمیشن کا آن کائن رجسٹریشن سسٹم بھی بند کردیاہے ۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن میں کرپشن کا بازار گرم ہوچکا ہے ،ملک میں7 لاکھ سے زائد اتائی ڈاکٹرز موجود ہیں دادو میں 100 حکیم اور 100 ہومیو پیتھک ڈاکٹرز ایلو پیتھک کے نام پر رجسٹرڈ کرلئے گئے ہیں ، ہیلتھ کیئر کمیشن میں سیاسی اور بیوروکریٹک مداخلت بھی عروج پر ہے جس کی وجہ سے اس کمیشن کی افادیت ختم ہو چکی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن رجسٹریشن کے لئے ضلعی سطح پر دفاتر بنائے جائیں،رجسٹریشن کے مرحلے میں آسانیاں پیدا کی جائیں اور مریضوں اور ڈاکٹروں کے مابین تنازعات کو ختم کرایا جائے۔