اب برڈ فلو بھی! ایک قریبی فارم میں دو لاکھ مرغیاں تلف کرنے کا حکم


کرۂ ارض پچھلے ایک برس سے کورونا وبا کی جس لپیٹ میں ہے اور جس کی شدت سے تشویش کے کئی پہلو نمایاں ہیں، بات وہاں تک محدود محسوس نہیں ہو رہی۔ یورپ میں برڈ فلو کی صورت میں ایک نیا خطرہ سر اُبھار رہا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق ڈچ حکام ملک میں برڈ فلو کا پھیلائو روکنے

کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ اسی قسم کے برڈ فلو ایچ5 این8 نے جرمنی کے شمالی علاقے میں مرغیوں اور جنگلی پرندوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ نیدر لینڈ کے مشرقی علاقے پیو فلجک کے فارم اور ایک قریبی فارم میں دو لاکھ مرغیاں تلف کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ فلو کا مرض تقریباً ایک صدی

سے دنیا کے متعدد ملکوں میں وبائی صورت اختیار کرتا رہا ہے۔ 1950کے عشرے میں اِس سے خاصی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ جانوروں اور پرندوں سے پھیلنے والے برڈ فلو مرض سے بچائو کیلئے اگرچہ ٹیکے ایجاد ہو چکے ہیں اور اِن کا استعمال نہ صرف مقامی سطح پر احتیاطی تدابیر کے لئے کیا جاتا رہا ہے بلکہ حج، عمرے اور دیگر اہم اجتماعات کیلئے سفر کرنے والوں پر بطور خاص ٹیکے لگوانے کی پابندی عائد کی جاتی رہی ہے۔ ماہرین صحت نے متنبہ کیا ہے کہ لوگ بیمار یا مردہ پرندوں کو چھونے سے گریز کریں پاکستان تاحال اِس وبا سے محفوظ ہے مگر احتیاطی تدابیر ضروری ہیں، اِس لئے پاکستان آنے والوں پر پابندی لگائی جانی چاہئے کہ وہ فلو سے بچائو کا

ٹیکہ لگوانے اور کورونا سے محفوظ ہونے کا سرٹیفکیٹ ساتھ لیکر پاکستان آئیں، اس باب میں ائر پورٹوں اور دیگر مقامات پر طبی جانچ پڑتال سمیت ضروری انتظامات یقینی بنائے جانے چاہئیں۔ اندرون ملک عام لوگوں کو فلو سے بچائو کی تدابیر سے آگاہ کیا جائے، یہ اِس بنا پر بھی ضروری ہے کہ فلو کے مریضوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کے خدشات نظر انداز نہیں کئے جا سکتے۔ عام لوگوں کو اِس بات سے آگاہ کیا جانا چاہئے کہ چکن اور انڈوں کو اگر اچھی طرح پکانے سے وائرس مر جاتا ہے، اِن چیزوں کو کھانے میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔
———-jang—editorial—note—

https://jang.com.pk/news/841445?_ga=2.125481102.529102419.1604731142-1298033814.1604731142