ڈیفنس میں پانی کے نئے کنکشن دینے کا منصوبہ تیار

(رپورٹ:اسلم شاہ)ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کو پانی کی فراہمی کا3کروڑ گیلن یومیہ کا نیامنصوبہ پر 15ارب روپے اخراجات آئیں گے ، پانی کا 50کلومیٹر کایہ منصوبہ دھابے جی سے براستہ قاسم پورٹ اتھارٹی کے سمندر ی راستہ سے براہ راست فراہم کیا جائے گا۔اس منصوبے کوپرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ یونٹ سندھ کے تحت بلٹ آ پریٹ سسٹم(BOT) سرمایہ کاری کو پیشکش دیے جانے کی توقع ہے،ڈیفنس اور کنٹو ٹمنٹ بورڈکے تین ،چار ، چھ،آٹھ، نو،بارہ اور چوبیس انچ قطر 24لائن سے24کنکشن کے ذریعے پانی کی فراہمی جاری ہے۔ 3کروڑگیلن یومیہ پانی فراہم کیاجارہا ہے، نئے کنکشن کے اعلان سے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے فیز ٹو، سیون، آٹھ کے علاوہ دیگر غیر قانونی تعمیرات میں تیزی آنے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔ واضح رہے کے ڈیفنس کے فیز ٹو ، سیون اورآٹھ کے بعض حصوں کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قراردیتے ہوئے لیز پر پابندی عائد کی ہے اور قیوم آباد اور اس کے اطراف کی زمینوں پر قبضہ کو عدالت غیر قانونی قراردے چکی ہے اورکراچی میں اداروں کے درمیان مشاورت نہ ہونے پر یہ زمینوں کا تنازع اب بھی برقرار ہے،پانی کے زیر التواء منصوبے K-4میںتاخیر ہونے 65ملین گیلن یومیہ کا منصوبہ بند ہونے کی وجہ کراچی میں پانی کی کمی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جس کے نتیجے میں کراچی میں پانی کا شدید بحران پیدا ہونے کے خطرات بڑھ رہے ہیں ،ایک طرف کراچی کے پوش علاقے کے ڈی اے اسکیم ون اورپی ای سی ایچ کا پانی چوری اور شکایات ہے کہ ڈیفنس کو فروخت کیا جارہا ہے، اکثر علاقوں ،گلیوں اور گھروں میں کئی کئی روز کا ناغہ کے بعد پانی آنے کی شکایت ہے۔ یہ منصوبہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیف انجینئر بلک ظفر پلیجونے تیار اور سندھ حکومت کے محکمہ بلدیات اور منصوبہ بندی و ترقیات نے منصوبہ کو منظورکیا ہے، منصوبہ رواں مالی سال کے آخر تک شروع ہونے کی توقع ہے۔ دوسری جانب ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی اور کنٹوٹمنٹ بورڈ کلفٹن 24کنکشن کے ایک ارب 44کروڑ4لاکھ روپے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا نادہندگان ہے،نادہند گان سے وصولی کے بجائے پانی کے نئے کنکشن دینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
———aslam-shah—jurraat—-