جس دن جماعت اسلامی نے اسلام آباد کا رخ کرلیا ،مطالبات منوائے بغیر واپس نہیں آئے گی۔

جس دن جماعت اسلامی نے اسلام آباد کا رخ کرلیا ،مطالبات منوائے بغیر واپس نہیں آئے گی۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا باجوڑ میں جلسہ عام سے خطاب
لاہوریکم نومبر 2020ئ
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کل تک وزیراعظم قوم کو ریاست مدینہ کے خواب دکھا رہے تھے اور آج کہتے ہیں کہ میں پاکستان میں چائنا کا نظام لانا چاہتاہوں ۔ پاکستان چینی، امریکی یا برطانوی نظام کے لیے نہیں ، اسلامی نظام کے لیے بنا ہے۔ وزیراعظم چین ، امریکہ یا جہاں جانا چاہتے ہیں چلے جائیں ،پاکستان کی جان چھوڑ دیں۔حکمرانی بچوں کا نہیں،سنجیدہ لوگوں کا کام ہے ۔وزیراعظم کی سونامی بدنامی بن کر گزر گئی اب ان کے خلاف عوامی سونامی آئے گا ۔ سونامی سے لوگ شیطان کی طرح پناہ مانگتے ہیں ۔سونامی کی وجہ سے مہنگائی اور تباہی ہے اور ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے ۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ ہر مشکل میں حکومت کے ساتھ کھڑی رہیں ۔دونوں سابقہ حکمران پارٹیاں پی ٹی آئی حکومت کی سہولت کار ہیں ۔فیٹف کے کہنے پرمساجد اور مدارس کے خلاف قوانین بنانے میں دونوں پارٹیوں نے حکومت کا ساتھ دیا۔ان کے درمیان پالیسیوں پر اختلاف نہیں ، اسٹیبلشمنٹ کے فیڈر پر لڑائی ہے ۔جماعت اسلامی ظلم و جبر اور استحصال کے اس نظام کو بدلنا چاہتی ہے۔ ہم ملک میں قرآن و سنت کا نظام اور حقیقی جمہوریت کا قیام چاہتے ہیں ،ہم اپنی آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ پاکستان چاہتے ہیں ۔پی ٹی آئی نے قومی اداروں کو متنازع بنایا۔عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیاہے ۔اب اسلام آباد کی طرف مارچ کا وقت قریب آن پہنچاہے ۔اسٹیٹس کو کے نظام کو بدلنا ہے ۔جب جماعت اسلامی دھرنا دے گی تومطالبات کی منظوری تک واپس نہیں آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باجوڑ میں مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف تحریک کے پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ سے خیبر پختونخواہ کے امیر سینیٹر مشتاق احمد ویگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔آٹھ نومبر کو بونیر میں جلسہ کا اعلان ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام سے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے کہ وہ کیسا پاکستان چاہتے ہیں۔ حکومت کے وزراءطرح طرح کی بولیاں بو ل رہے ہیں۔ حکومت چند ماہ مزید مہلت چاہتی ہے تو اسے مہنگائی پر قابو پانا ہوگا ۔ مہنگائی کم نہ ہوئی تو عوام خاموش نہیں رہیں گے وہ حکمرانوں کے گریبان پکڑیں گے۔ حکمرانوں کی عیاشیوں کے اخراجات غریب عوام کو برداشت کرنا پڑتے ہیں ۔جماعت اسلامی ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ۔عوام کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیر داروں کے محلوں کا طواف چھوڑ دیںاور ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کی جدوجہد میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ناموس رسالت ، شان صحابہؓ اور سنت رسول ﷺ محفوظ نہیں ۔میکرون نے حضور کی شان میںگستاخی کی ۔پاکستانی حکمران تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ رابطہ کریںاورعالم اسلام فرانس کے سفیروں کو اپنے ملکوں سے نکالے ۔ فرانس کے ساتھ تمام تجارتی معاہدے ختم کیے جائیں اورفرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے توہین رسالت کی مرتکب آسیہ کو ملک سے فرار کرادیا اور مسلم لیگ کی حکومت نے ممتاز قادری کو شہید کیا۔ایک نے ریمنڈ ڈیوس اور دوسرے نے ابھی نندن رہا کیاحالانکہ آئین و قانون حملہ آور کو رہا کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔اسٹیٹس کو کے نظام کو بدلنا ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ باجوڑ کے عوام نے تمام تکلیفوں اور پریشانیوں کے باوجود اسلامی قوتوں کا ساتھ دیا ہے ۔ باجوڑ کے عوام نے مشرف کے ظلم و جبر کو برداشت کیا ۔باجوڑ کے عوام اب موجودہ حکومت کے سوتیلی ماں جیسے سلوک کو برداشت کر رہے ہیں ۔باجوڑ بھی اسلام آباد ، لاہور ، کراچی اور پشاور کی طرح پاکستان کا حصہ ہے ۔قبائل کے جذبوں کو شکست نہیں دی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں قرآن پڑھنے والے غریب بچے شہید ہوئے تو صدر وزیراعظم یا وزیراعلیٰ نہیں آئے۔ حکمرانوں کے سینے میں پتھر کا دل ہے ۔پہلے پی پی ، ن لیگ اوراب پی ٹی آئی دور میں بھی لوگوں کو اٹھا کر غائب کر دیا جاتاہے ۔کراچی میں نجیب اللہ محسود سمیت چار سو انسانوں کے قاتل پولیس افسر کو کسی نے نہیں پوچھا۔ اس حکومت نے حیات اللہ بلوچ کو شہید کیا ۔انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ناکام ہے چین اور سعودی عرب جیسے دوست ممالک میں بھی دوریاں بڑھ رہی ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ دب گیا ہے ۔کشمیر کی آزادی اور ٹیپو سلطان بننے کے دعویدار وزیراعظم نے فتویٰ دیا کہ اقوام متحدہ سے واپس آ کر کشمیر کی طرف جانے والے غدار ہیں۔
جاری کردہ شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان