ایاز صادق نے آرمی چیف کی ٹانگیں کانپنے کی بات نہیں کی فواد چودھری کا انڈین ٹی وی چینل پر بیان وائرل

کم سے کم اس بات کی تو حد قائم کر دی جائے کہ ریاستی بیانیہ نو گو ایریا قرار دے دیا جائے۔جس بھی وزیر کا دل کرتا ہے منہ اٹھاتااور ملکی سلامتی کے حوالے سے ایسی باتیں کر ڈالتا ہے کہ جس کا نقصان پوری قوم کو بھگتنا پڑتا ہے۔آج کل ملکی سیاست کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ بھینسوں کی لڑائی میں گھاس کا نقصان ہوتا ہے۔
سیاستدان آپسی چپقلش اور کرسی کی کھینچا تانی میں ملکی عوام اور ریاستی اداروں کے وقار کو داﺅ پر لگانے کو تل گئے ہیں جو کہ کسی صورت بھی اچھی بات نہیں ہے۔ایاز صادق نے اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر جو کچھ بھی کہا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر اس ایک بیان کے بعد ان کا تردیدی بیان اور اس بیان پر روشنی ڈالنے والا فواد چودھری کا بیان دونوں نے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔
ایاز صادق کے بیان کو لے کر انڈین میڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی شور مچا ہوا ہے اور غدار غدار کے نعرے بلند ہو رہے ہیں۔حکومتی وزیر نیشنل میڈیا اور پریس کانفرنسز میں یہ کہتے نہیں تھکتے کہ ایاز صادق نے کہا کہ میٹنگ میں آرمی چیف کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں انہیں پسینے آ رہے تھے اور کہا کہ ابھی نندن کو چھوڑ دو وگرنہ 9بجے تک انڈیا حملہ کر دے گا۔
جبکہ ایاز صادق نے تردیدی بیان میں کہا تھا کہ میں نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا نام لے کر کہا تھا کہ اس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں مگر حکومتی وزیر یہ بات ماننے کو تیار ہی نہیں تھے۔تاہم اس موضوع پر بات کرنے کے لیے جب ایک انڈین ٹی وی چینل نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری سے بات کی تو فواد چودھری کا انڈین ٹی وی چینل سے کہنا تھا کہ


ایاز صادق نے ٹانگیں کانپنے والی بات اپنے وزیر خارجہ کے بارے میں کہی تھی۔
چونکہ وہ اپوزیشن ہے تو ملکی سیاست میں ایسی کھینچا تانی چلتی رہتی ہے۔جیسے انڈیا میں سیاستدان ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہیں ویسے ہی دنیا بھر کے سیاستدان ایک دوسرے کو لتھاڑتے رہتے ہیں۔اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کررہی ہے خاص طور پر ن لیگی لوگوں کی طرف سے کہ پاکستان میں جو وزرا ایاز صادق کی بات ماننے کو تیار نہیں وہی انڈین میڈیا پر ایاز صادق کی بات کو درست قرار دے رہے ہیں
—-urdupoint—-report—–