ایک اسکول اپنانے کی پالیسی

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انکی حکومت نے ’’ایک اسکول اپنانے کی پالیسی‘‘ شروع کی ہے جس کے تحت معروف ماہرین تعلیم اور تعلیمی اداروں کو اپنی مہارت سے انکو چلانے کیلئے سرکاری اسکول دیئے جاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد اپنے بچوں کو اچھے ماحول میں بہترین تعلیم فراہم کرنا ہے۔یہ بات انہوں نے مارف فاؤنڈیشن آف ٹرسٹیز (انٹرنیشنل اسکول اینڈ کالجز) کے ترک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعہ کو وزیراعلی ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔ وفد کے ممبران میں کراچی میں ترکی کے قونصل جنرل ٹولگا یوک ، ٹرسٹ کے ممبران ، پروفیسر سیہادیمریلی ، ڈاکٹر حسن تاسی اور ہارون کوکالادگی شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت وزیر تعلیم سعید غنی ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو ،

سیکرٹری کالجز باقر نقوی ، سی ایم کے ایڈیشنل سیکرٹری نور احمد سموں اور دیگر نے کی۔ دورے پر آئے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ وہ دنیا کے 43 ممالک میں غیر منافع بخش کے تحت بہترین تعلیم کی فراہمی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مستحق طلباء اور اعلیٰ تعلیم کیلئے بہترین طلبہ کو وظائف دے رہے ہیں۔ وفد نے بتایا کہ وہ سندھ میں 6اسکول چلا رہے ہیں ان میں سے تین کراچی اور دیگر تین جامشورو ، حیدرآباد اور خیرپور میں واقع ہیں۔ کراچی کے واقع انکے اسکولوں میں طلباء کی تعداد 1000 سے زائد ہے۔ انہوں نے پاکستان میں تعلیمی نظام کیلئے مقامی میٹرک سسٹم اور کیمبرج کا نظام اپنایا ہے۔ ان فاؤنڈیشن نے وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ وہ کراچی میں اسکول کی عمارت کی تعمیر کیلئے انہیں زمین دیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ ان کے اسکول کیلئے ضلع غربی یا ضلع ملیر میں زمین دستیاب ہو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں حال ہی میں تعمیر کردہ سندھ حکومت کے ایک جامع اسکول کو اپنانے کی پیشکش کی۔ انہوں نے اس اسکول کو اپنانے پر اتفاق کیا جس کیلئے وزیراعلیٰ سندھ نے سیکرٹری تعلیم احمد بخش ناریجو کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں نئی تعمیر شدہ عمارتوں کا دورہ کریں۔ فاؤنڈیشن کے ممبرز نے کہا کہ وہ ایسے اسکول کو اپنانا پسند کریں گے جہاں وہ مقامی میٹرک اور کیمبرج نظام تعلیم کا آغاز کریں۔

عبدالرشید چنا

میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ

کورونا وائرس سے مزید 5 افراد جاں بحق اور 237 دیگر مبتلاہوئے، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی (30 اکتوبر 2020ء): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق بیان میں کہا کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید 5 مریض انتال کرئے گئے اور اسی طرح 237 دیگر مثبت کیسز کی تشخیص ہوئی جب مزید 7521نمونے ٹیسٹ کئے گئے ۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ میں اب تک کورونا کے 1635971ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے صوبے میں اب تک 145475کیسز ہوچکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 82مریض صحتیاب ہوگئے اور اب تک138428کورونا کے مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے باعث مزید5مریض انتقال کرگئے جس کے بعد صوبہ بھر میں کورونا کے باعث انتقال کرنے والوں کی تعداد 2625 ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ اس وقت 4422 مریض زیر علاج ہیں جن میں 4189مریض گھروں میں،ایک مریض آئسولیشن سینٹرز اورمختلف اسپتالوں میں 232مریض زیرعلاج ہیں جبکہ کورونا متاثرہ 180 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جن میں سے 30 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ صوبہ بھر کے 237کورونا کیسز میں134نئے کیسز کا تعلق کراچی سے ہے جن میں ضلع شرقی 62 ، ضلع جنوبی34 اورضلع وسطی 15، ضلع ملیر 12، ضلع کورنگی 6 اور ضلع غربی5 کیسز ہیں دیگر میں حیدرآباد18 اور شہید بینظیرآباد6 ، سکھر5،جامشورو، عمرکوٹ اور سجاول4-4 ، گھوٹکی اور نوشہروفیروز3-3 ،قمبر، خیرپور، لاڑکانہ، مٹیاری، سانگھڑ اور ٹھٹہ2-2 ، دادو، میرپورخاص اور شکارپور1-1 کیسز ہیں۔

عبدالرشید چنا

میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ کی مذمت

کراچی (30 اکتوبر): وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ فرانسیسی میگزین نے حضور نبی اکرم ﷺکے خاکے شائع کرکے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کو ناراض کیا ہے جو قابل مذمت اور بین المذاہب ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔ یہ بات انہوں نے نیو میمن مسجد کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جہاں انہوں نے ’’عید میلاد النبی جلوس‘‘ میں شرکت کی۔ان کے ہمراہ وزیر تعلیم سعید غنی اور انکے معاون خصوصی وقار مہدی بھی تھے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ایسی ہی ایک کوشش کی گئی تھی جس نے پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں میں ناراضگی نے جنم لیا تھا۔ انہوں نے کہا اظہار رائے کی آزادی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ دوسروں کے ایمان کی تضحیک کریں اور مزید کہا کہ تحریری بیانات ، تقاریر ، تقریروں اور خاکوں میں آزادی اظہار رائے کو ایک ذمہ دار اور قابل احترام رویہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی کریم ﷺنے مسلمانوں کو سختی سے متنبہ کیا ہے کہ وہ دوسروں کو ان کے اعمال اور قول و عمل سے تکلیف نہ پہنچائیں اور مزید کہا کہ لہذا ہم بحیثیت مسلمان دوسرے مذاہب ، ان کے لوگوں ، ان کی رسومات کا احترام کرتے ہیں اور بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آزادی اظہار کے بہانے کسی کو بھی دوسروں کو تکلیف پہنچانے کا حق نہیں ہے۔اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نے نیو میمن مسجد سے برآمدربیع الاول جلوس کی قیادت کی۔

عبدالرشید چنا

میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ