چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت اجلاس، محکمہ صحت، ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے نمائندوں کی شرکت

حفاظتی ٹیکوں کی آگاہی اور شکایات کے لئے 1166 ہیلپ لائین بنائی گئی ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت اجلاس، محکمہ صحت، ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے نمائندوں کی شرکت۔

کراچی (28 اکتوبر 2020) سندھ حکومت کی جانب سے حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو 100 فیصد کرنے کے لئے مزید ویکسینیٹر بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ صحت، ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت صوبے کی 30 اضلاع میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ پولیو مہم کے ساتھ ساتھ پیدائش سے لے کر 23 مہینے تک کے بچوں کو خسرے، ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریوں سے بچائو کے ٹیکے لگائے جاتے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت 1518 سرکاری اور 235 پرائیویٹ اسپتالوں میں ای پی آئی سینٹر ہیں جہاں بچوں کو مفت حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ 3.5 ملین پیدائش تا 23 مہینے کے بچوں کو 17 ہزار ایل ایچ ڈبلیو اور 3 ہزار 918 ویکسینیٹر کے زریعہ ٹیکے لگائی جا رہے ہیں۔ کرونا وائرس کے باوجود حفاظتی ٹیکوں کے کوریج میں بہتری ہوئی ہے، حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کے متعلق ہیلپ لائن 1166 بنائی گئی ہے۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو 100 فیصد کیا جائے گا۔ تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بنایا جائے۔ انہونے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو 100 فیصد بنانے کے لئے میزد 3723 ویکسینیٹر بھرتی کئے جائیں گے۔ جس کے لئے چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ سندھ کو سمری بھیجنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد صوبے کے پرائمری اور ٹرشری اسپتالوں میں حفاظتی ٹیکے 24 گھنٹے لگائے جائیں گے اور صوبے کے ویکسینیٹر کی تنخواہیں دیگر صوبوں کے ویکسینیٹر کے برابر کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلا کیا گیا کے کچی آبادیوں میں شام کے وقت اسپیشل موبائل وین کے زریعہ بچوں میں حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے