افغانستان اور پاکستان کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے سوا کوئی آپشن نہیں

افغان صدر اشرف غنی کے سیاسی مشیر عمر داﺅد زئی نے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے ملاقات کی اور انہیں اشرف غنی کی طرف سے کابل کے دورے کی دعوت دی ۔سینیٹر سراج الحق نے افغان صدر کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے جلد افغانستان کے دورے کی حامی بھرلی ہے ۔
ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔آئندہ نسلوں کی خوشحالی کی خاطر افغانستان اور پاکستان کو مل کر چلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایک پرامن افغانستان پاکستان کی ضرورت ہے ۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرکاری سے زیادہ عوامی سطح پر رابطے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان محبت و اخوت اور بھائی چارے کے تعلقات کو مزید پروان چڑھایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے حکمرانوں نے عہد کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔دوحہ مذاکرات میں تمام افغان جماعتوں اور گروپوں کی شرکت پر رضامندی بھی خوش آئند ہے جس سے مذاکرات کی کامیابی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت پاکستان کو بھی مشور ہ دیا ہے کہ وہ کسی ایک افغان پارٹی کے بجائے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں اور تعلقات کو فروغ دیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان نے چالیس سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے اور ان کی مہمانوں کی طرح خدمت کی ہے ۔اب بھی لاکھوں مہاجرین پاکستان میں رہائش پذیر ہیں اوران کے بچے تعلیمی اداروں میں پاکستانی بچوں کے ساتھ تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں ان کی خدمت اور مہمان نوازی ہمارا فرض ہے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم ان افغانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کیلئے استعماری قوتوں کا مقابلہ کیا اور انہیں شکست فاش سے دوچار کیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان علاقائی امن کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ علاقائی امن کو یقینی بنانے کیلئے ابھی پاکستان اور افغانستان کو بہت چونکنے اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ،کچھ پڑوسی ممالک اب بھی نہیں چاہتے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ دنوں پاکستانی سفارتخانے کے باہر پاکستان کے ویزے کے حصول کے دوران بھگدڑ مچنے سے درجنوں افغان شہریوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور افغان حکومت اور شہداءکے خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ جاری کردہ
شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان
——————————
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ،سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،نائب امیر لیاقت بلوچ ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،پروفیسر محمد ابراہیم ،معراج الھدیٰ صدیقی ،میاں محمد اسلم ،راشد نسیم اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ،اظہر اقبال حسن ،حافظ ساجد انور و دیگر نے پشاور مسجد میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی سفاکانہ اور وحشیانہ کاروائی قرار دیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ پاکستان اوراسلام دشمن قوتوں کی کاروائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی سالمیت کے خلاف دہشت گردی اور تخریب کاری کی سرپرستی کررہا ہے ۔سراج الحق نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کیلئے درجات کی بلندی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔ جاری کردہ
شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان
———————————

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی طرف سے بھارت کے خلاف یوم سیاہ پر کشمیر ی مسلمانوں کے ساتھ
اظہار یکجہتی کا اظہار
لاہور27اکتوبر 2020ء
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کشمیر پر بھارت کے قبضہ کے خلاف کشمیری عوام کے یوم سیاہ کی حمایت اور اظہار یکجہتی کرتے کہا ہے کہ بھارت نے73سال سے کشمیر پرغاصبانہ قبضہ کررکھا ہے ۔ بھارت تمام تر ظلم و جبر اور فسطائیت کے باوجود کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے ۔بھارتی قابض افواج کو کشمیر کے کونے کونے میں مزاحمت کا سامنا ہے ۔ کشمیریوں کی تیسری نسل بھارت کے خلاف برسرپیکار ہے ۔ انہوںنے کہا کہ آزادی کشمیر یوں کا مقدر ہے ۔بھارت نوشتہ دیوار پڑھ لے ،اسے ذلت کے ساتھ کشمیر سے نکلنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلائے ۔بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو عقوبت خانوں اور ٹارچر سیلوں میں بدترین تشدد کا نشانہ بنارہی ہے ۔ عالمی ادارے کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرخاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔کشمیر اور فلسطین کی آزادی کیلئے عالم اسلام کو مشترکہ لائحہ بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ 15ماہ سے لاک ڈاﺅن ہے ،بھارتی فوج کرونا کو بھی کشمیریوں کے خلاف استعمال کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو بہت جلد کشمیر سے ذلت و رسوائی کے ساتھ نکلنا پڑے گا۔حکمران کشمیر کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
جاری کردہ

شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان