کیا واٹر بورڈ غمال بنا ہوا ہے ؟

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حوالے سے یونائیٹڈ ورکرز یونین نے یہ سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا واٹر بورڈ یار کمال بنا ہوا ہے جو ملازمین کے اصل مسائل اور مطالبات پر دھیان نہیں دے رہا بلکہ انہیں لولیپوپ دیتا ہے واضح کرتا ہے اور تسلی دیتا ہے ۔

دھابیجی سے سامنے آنے والے بیان کے مطابق یونائیٹڈ ورکرز یونین کراچی واٹر بورڈ کے مرکزی وائس چیئرمین محمد ناظم خان وامر مگسی ایاز حسین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ واٹر بورڈ انتظامیہ نے ادارے کے محنت کش ملازمین کو بنیادی سہولتوں سے محروم کررکھا ہے ادارے میں علاج معالجے کی مفت سہولیات نہ ہونے کے باوجود کراچی شہر کی دو کروڑ آبادی کو پینے کا


فراہم کرنے والا آؤٹ اسٹیشن پابجی تاچلیا اور حب ڈیم کے ملازمین کے لیے ہسپتال میڈیکل اسٹور میت کوئی اوپی ڈی تک میسر نہیں ہے جب کہ ادارے میں کام کرنے والے گریڈ پانچ سے لے کر گریڈ سولہ کے ملازمین کو تاحال گزشتہ سال کا لیو انکیشمنٹ تک نہیں دیا گیا ادارے کے ریٹائرڈ سینکڑوں ملازمین گذشتہ کئی سالوں سے کراچی ہیڈ آفس کے چکر لگا رہے ہیں


لیکن انہیں ان کے بقایاجات تک ادا نہیں کیے گئے یونین رہنماؤں نے الزام لگایا کہ مینیجمنٹ کی ملی بھگت سے ایک مخصوص ٹولے نے ادارے کو یرغمال بنا رکھا ہے جو مزدوروں کے حقوق کے نام پر صرف اپنے ذاتی مفادات حاصل کر رہا ہے یونین رہنماؤں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ واٹر بورڈ ملازمین کے ساتھ جاری اس ظلم اور زیادتی اور ناانصافی کا فوری نوٹس لیا جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے