کراچی چیمبر کیساتھ مل کر ٹریفک جام کے مسئلے سے نمٹیں گے، جاوید مہر

کراچی چیمبر کیساتھ مل کر ٹریفک جام کے مسئلے سے نمٹیں گے، جاوید مہر
Oct 24, 2020
کراچی(کامرس رپورٹر)ڈی آئی جی ٹریفک کراچی جاوید علی مہر نے کراچی میں باالخصوص اولڈ سٹی ایریا اور تمام صنعتی زونز میں ٹریفک کی تشویشناک صورتحال پر تشویش کے جواب میں کراچی چیمبر آف کامرس سے 5 تا 6 نمائندوں پر مشتمل ٹیم کو نامزد کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ وہ ازخود ڈی آئی جی ٹریفک سمیت محکمہ ٹریفک پولیس کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ٹریفک کی روانی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ان تمام علاقوں کادورہ کرسکیں اور ٹریفک جام کی خراب صورتحال سے مؤثر انداز میں نمٹا جاسکے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ترجیحی اقدامات عمل میں لائے جاسکیں۔یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں کے سی سی آئی کے صدر ایم شارق وہرہ، سینئر نائب صدر ثاقب گڈلک، نائب صدر شمس الاسلام خان، کے سی سی آئی کی خصوصی کمیٹی برائے اسمال ٹریڈرز کے چیئرمین عبدالمجید میمن، چیف پولیس چیمبر لائژن کمیٹی حفیظ عزیز اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ کے سی سی آئی سے مجوزہ ٹیم کے ساتھ باقاعدگی سے ہر پندرہ روز

کے بعد اجلاس ہوں گے تاکہ ٹریفک سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جاسکے اور متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے زمینی حقائق کا جائزہ لیا جائے اور اُسی مناسبت سے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کی موئثر حکمت عملی وضع کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خراب انفرااسٹرکچر اور خستہ حال سڑکوں پر گاڑیوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے جو رواں سال کی بارشوں کے بعد مزید خراب ہوچکی ہیں اس کے باوجود محکمہ ٹریفک پولیس کسی بھی طرح صورتحال سے نمٹنے کی تمام تر کوششیں کر رہاہے تاکہ پریشان حال مسافروں کو درپیش شکایات کو کم کیا جاسکے۔جاوید مہر نے کہا کہ ٹریفک پولیس افسران بھی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے سب سے زیادہ متاثرین میں شامل ہیں کیونکہ انہیں کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پرمؤثر انداز سے اپنے فرائض کی انجام دہی میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کے باوجود وہ انتہائی سخت اور مشکل حالات میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیںتاکہ لوگوں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑے اور وہ وقت پر اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔محکمہ ٹریفک پولیس تمام سوک ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہا ہے

کیونکہ ٹریفک جام سے متعلق بیشتر مسائل بنیادی طور پر بلدیاتی مسائل خاص طور پر نکاسی کے ناقص نظام کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کراچی کو ماس ٹرانزٹ سسٹم کی اشد ضرورت ہے۔گرین لائن پروجیکٹ اور ریڈ لائن پروجیکٹ کے ساتھ کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کی تکمیل سے عوام کو یقینی طور پر بہت ریلیف ملے گا۔ان منصوبوں سے کراچی کی کئی سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت میں آسانی ہوگی کیونکہ زیادہ تر آبادی اپنی منزلِ مقصود تک پہنچنے کے لیے آمدورفت کے یہ ذرائع استعمال کرنے کو ترجیح دے گی۔انہوں نے یقین دلایا کہ ایف ایم 88.6 کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کے سی سی آئی کی تمام تجاویز پر یقیناً غور کیا جائے گا اور اسے ٹریفک قوانین و ضوابط کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے ایک مؤثر ٹول کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔