سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا۔-وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے جزائر سے متعلق آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں یہ واپس لیا جائے۔
سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صدرمملکت نے ایک آرڈیننس پر دستخط کیے، سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا۔ جزائر سندھ کی ملکیت ہیں، ہم نے وفاق کو خط لکھا کہ ہمیں آرڈیننس منظور نہیں ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جزائر پر آرڈیننس کے خلاف پورا سندھ کھڑا ہے، سندھ پر حملے کے خلاف قرار داد پیش کی گئی، افسوس اہم قرارداد پر ہمارا ساتھ نہیں دیا گیا۔ پوری قوت کے ساتھ ملکر آرڈیننس واپس کرائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے ہیں۔ کسی کو غدار نہیں کہوں گا۔وفاقی حکومت کے آرڈیننس کے خلاف پورا سندھ سراپا احتجاج ہے۔ اسی ہال سے پاکستان کی سالمیت کی قرارداد پاس ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ غدار نہیں کہوں گا لیکن جو ایوان سے اٹھ کر چلے گئے ہیں ان کی دھرتی سے پیار پر شک ضرور پیدا ہوگا۔

سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم سے قبل بھی اس ضمن میں عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو لکھ دیا ہے کہ یہ جزیرے آپ کے نہیں ہیں، یہ صوبائی ملکیت ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ اکتوبرجلسے کے بعد یہ گھبراہٹ اوربوکھلاہٹ کا شکارہیں۔ انہوں ںے کہا کہ دو ٹوک اندازمیں کہتا ہوں کہ جزائرکے لیے کوئی این او سی نہیں دیا گیا۔

سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ صوبے کے ایک صاحب نے کہا کہ یہ جزائر ہم اسلام آباد لے کر نہیں جا رہے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ اگر ہمت ہے تو ایک انچ زمین یہاں سے لے کر جائیں۔
——————-

بھرپورجذبے کے ساتھ کام کریں باقی مجھ پر چھوڑ دیں، وزیراعلیٰ سندھ کی پولیس کو ہدایت
کراچی (21 اکتوبر): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی پولیس کے حوصلے بلند کرنے کیلئے ، انسپکٹر جنرل پولیس آف پولیس کی سربراہی میں انکے سینئر ترین پولیس افسران کے ساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس منعقد کیا اور انھیں اسی جذبہ کے ساتھ اپنی خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ باقی ان پر چھوڑ دیں۔ اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق مہر ، صوبے میں کام کرنے والے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے آغاز میں صوبہ بالخصوص شہر میں امن و امان کی بحالی میں سندھ پولیس کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو بتایا آپ نے شہر میں امن کی بحالی کیلئے اپنی زندگی فرائض کی انجام دہی میں صرف کردی ہے ۔ انہوں نے کہا یہ وہ پولیس ہے جس نے پیشہ ورانہ طور پر گھناؤنے/سنگین جرائم کے خلاف کام کیا اور دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہچایا ۔مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں کام کرنے والی پولیس پوری طرح سے پروفیشنل ہے اور اس نے کراچی اسٹاک ایکسچینج ، چینی قونصل خانے اور متعدد دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنایا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے انکے تربیتی مراکز کو جدید ترین سامان ، اسلحہ اور گولہ بارود اور اہم گیجٹ فراہم کرکے پولیس کو ہمیشہ مضبوط کیا ہے اور مزید کہا کہ پولیس نے بھی اس میدان میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے پولیس کو آزادانہ اور غیرجانبداری سے کام کرنے کیلئے ہمیشہ پورا موقع دیا۔ انہوں نے پولیس کو بتایا میں پولیس کے معاملات میں مداخلت پر یقین نہیں رکھتا اسی لئے آپ (پولیس) نے اچھی کارکردگی ، دیانتداری اور تندہی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ حالیہ کچھ واقعات نے پولیس کی صفوں میں بدامنی اور ناراضگی پیدا کردی ہے لیکن فکر نہ کریں میں بحیثیت ایک صوبائی حکومت کے سربراہ آپ کے ساتھ ہوں اور کسی مرحلے پر آپ کو کبھی بھی مایوسی کا شکار نہیں ہونے دوں گا اور مزید کہا کہ میں نے پولیس کے معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی اپنائی ہے اور اس کی کبھی بھی خلاف ورزی نہیں ہونے دوں گا۔وزیراعلیٰ سندھ نے انسپکٹر جنرل پولیس اور دیگر سینئر پولیس افسران سے کہا کہ وہ پولیس کے نچلے سطح پر بھی اسی جذبے اور حوصلے کو فروغ دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ خدمات اسی لگن کے ساتھ جاری رکھ سکیں۔ اجلاس میں موجود پولیس افسران نے وزیراعلیٰ سندھ کی حمایت، حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
گلشن چورنگی کے نزدیک مسکن چورنگی میں ہونے والے دھماکے کاوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور عمارت میں پھنسے لوگوں کی جانیں بچانے کیلئے امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ عمارت میں پھنسے لوگوں کو بچانے اور زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کیلئے امدادی کاموں میں تیزی لائی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایت کی کہ وہ زخمیوں کے علاج معالجے کیلئے ضروری انتظامات کریں اور غمزدہ خاندانوں کی امداد کریں جو اپنے پیاروں سے محروم ہوگئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ مختلف محرکات سے واقعے کی تحقیقات کریں اور 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کریں۔
عبدالرشید چنا
میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ