ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی، نائب گورنر اسٹیٹ بینک

غیر ملکی ترسیلات زراور برآمدات میں تاریخی اضافہ کیلئے وزیر اعظم کی کاوشوں کو سراہتے ہیں ، ایس ایم منیر
مشکل وقت میں اسٹیٹ بینک کے بروقت فیصلے تجارت اور برآمدات کے لیے مددگار ثابت ہوئے، صدر کاٹی سلیم الزماں

کراچی ( ) ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے کہا ہے کہ کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے سوا کھرب روپے سے زائد کے اقدامات کیے گئے، روشن ڈیجیٹل اکاوَنٹ کے ذریعے ترسیلات کو مزید آسان بنایا جارہا ہے، ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقعے پر برآمد کنندگان کے لیے پالیسی میں نرمی اور براہ راست رابطوں اور چھوٹی صنعتوں کے لیے باہمی رابطے کے لیے کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق کیا گیا ۔ کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، صدر سلیم الزماں ، چیئرمین و سی ای او کاءٹ زبیر چھایا، سینیئر نائب صدر ذکی شریف، نائب صدر نگہت اعوان، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے بینکاری طارق ملک ،سابق صدور مسعود نقی ،ایس ایم یحیٰی، احتشام الدین، جوہر قندھاری، عارف الٰہی اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا ۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ ا;203; کے کرم سے غیر ملکی ترسیلات زراور برآمدات میں تاریخی اضافہ ہوا ہے اور اس کے لیے وزیر اعظم کی کاوشوں کو سراہتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعت کاروں کے بقایاجات کی ادائیگیوں کے عمل کو تیز اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے لیے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اداروں پر انگشت نمائی ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے ۔ صدر کاٹی سلیم الزماں نے کہا کہ موجودہ عالمی وملکی معاشی حالات میں چھوٹے اور متوسط صنعتی و کاروباری شعبے کو مالیاتی دباوَ سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، اسٹیٹ بینک اور بزنس کمیونٹی کے مابین کورآڈینیشن اور رابطوں میں اضافہ خوش آئند ہے، اس رشتے کو مستقبل میں مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ۔ طارق ملک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں سوا چھ فیصد کمی لائق تحسین ہے،مشکل وقت میں اسٹیٹ بینک کے بروقت فیصلے تجارت اور برآمدات کے لیے مددگار ثابت ہوئے ۔ زبیر چھایا نے کہا کہ صنعتوں کے لیے اسٹیٹ بینک کی اسکیمز سے آگاہی کے لیے بہتر حکمت عملی اپنائی جائے اس کے لیے ایسوسی ایشنز کے ساتھ ملک کر ایک میکانزم بنایاجاسکتا ہے ۔ مسعود نقی کا کہنا تھا کہ ایڈوانس پیمنٹ سمیت برآمداتی اور کاروباری شعبے کے حوالے سے مالیاتی ضوابط کو معاشی ضروریات کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ بعدازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کی ہدایت ہے کہ کاروباری اور صنعت کار نمائندہ ایسوسی ایشنز سے رابطے اور ملاقاتیں بڑھائی جائیں ۔ ایس ایم ای سیکٹر کے حوالے سے بننے والی قومی کونسل میں اسٹیٹ بینک کی نمائندگی بھی ہے ، ہم اس شعبے کو زیادہ سے زیادہ آسانیاں فراہم کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے ری فنانسنگ اسکیم، روزگار اسکیم، اسپتالوں کے لیے صفر شرح سود پر قرضوں کی فراہمی سمیت 1اعشاریہ 3کھرب روپے کے اقدامات کیے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ غیرملکی ترسیلات کی سہولت اور سمندر پار پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاوَنٹ، نیا پاکستان بانڈ سمیت کئی اسکیم متعارف کروائی جاچکی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعتوں کو ٹیمپریری اکنامک ریفنانس فنڈ سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں ۔ نائب گورنر نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے خواتین کو آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کی اسکیم بھی شروع کر رکھی ہے جس کا مقصد اس شعبے میں خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے ۔ اسٹیٹ بینک کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ثمر حسین سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی تقریب میں اظہار خیال کیا اور صنعت کاروں کے سوالوں کے جوابات دیے ۔