پی ڈی ایم کا گوجرانوالہ جلسہ، لیگی رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا


مقدمے میں ایم این اے خرم دستگیر، ایم این اے محمود بشیر ورک اور سٹی صدر مسلم لیگ (ن) سلمان خالد بٹ ملزم نامزد، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سڑکیں بلاک کرنے کی دفعات شامل

پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ جلسے کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں جلسہ کرنے والی انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے میں ایم این اے خرم دستگیر، ایم این اے محمود بشیر ورک اور سٹی صدر مسلم لیگ (ن) سلمان خالد بٹ ملزم نامزد کیے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقدمے میں سو سے زائد نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سڑکیں بلاک کرنے کی دفعات شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت کی بھی دفعات شامل ہیں۔ لیگی کارکنان نے سڑک کے کنارے لگے کنٹینرز کو بھی نقصان پہنچایا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمے میں ن لیگ کی ضلعی قیادت کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ معاون خصوصی وزیراعظم شہباز گل نے گزشتہ روز پی ڈی ایم کے جلسے کی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ کے جناح سٹیڈیم میں ایک جلسہ کیا تھا جس میں کورونا ایس او پیز کی سر عام خلاف ورزی کی گئی تھی۔ جلسے میں پی ڈی ایم اتحاد کی تمام جماعتوں کے نمائندوں نے خطاب کیا تھا۔
گوجرانوالہ جلسے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقریر بھی چلائی گئی تھی۔ گوجرانوالہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے قومی اداروں کے سربراہ کے خلاف باتیں کی تھی۔ جلسے میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث معاون خصوصی وزیراعظم شہباز گِل نے کہا تھا کہ جلسے کی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی—————-from—urdupoint—-pages—