حکومت سندھ نے 20گریڈ میں صحت کی سب سے بڑی تکنیکی اسامی ڈائریکٹر جنرل صحت ( ڈی جی ہیلتھ) پر تاحال 19گریڈ کے جونیئر ترین آفیسر کو تعینات کر رکھا ہے

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے 20گریڈ میں صحت کی سب سے بڑی تکنیکی اسامی ڈائریکٹر جنرل صحت ( ڈی جی ہیلتھ) پر تاحال 19گریڈ کے جونیئر ترین آفیسر کو تعینات کر رکھا ہے ۔ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے ۔ محکمہ صحت کی سفارش پر حکومت سندھ نے رواں سال 25مارچ کو 20گریڈ کے سینئر آفیسر ڈاکٹر مبین احمد میمن کو ہٹا کر 19گریڈ کی سنیارٹی میں 459 نمبر پر آنے والے جونیئر ترین ڈاکٹر ارشاد میمن کو ڈی جی صحت تعینات کیا تھا۔ یہ تعیناتی ایسے وقت میں کی گئی جب کورونا وائرس اپنے عروج پر تھا جس پر صحت کے مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے تھے۔ یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ حکومت نے ترقیاں نہ ملنے اور 20گریڈ میں ڈاکٹروں کی کمی کو جواز بنا کر جنرل کیڈر ڈاکٹرز پالیسی نکالی تھی جس کے تحت حکومت 20 گریڈ کی اسامی پر 19 گریڈ کی سینیارٹی میں اولین 200 افسران میں سےکسی کو بھی تعینات کر سکتی ہے لیکن ڈاکٹر ارشاد میمن اس پالیسی پر بھی پورا نہیں اترتے تھے۔ دوسری جانب محکمہ صحت میں 20 گریڈ کے سینکڑوں

ڈاکٹرز موجود ہیں جبکہ دو ماہ قبل بھی جنرل کیڈر میں 19 گریڈ کے 200 کے قریب ڈاکٹروں کو 20 گریڈ میں ترقی دی گئی لیکن ان تمام کی حق تلفی جاری ہے ۔ واضح رہے کہ یہ تعیناتی سپریم کورٹ میں دائر کردہ کرمنل اوریجنل پٹیشن نمبر 89/2011 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ اس سلسلے میں جنگ کے استفسار پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرافضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمارے پاس سب سے بہترین چوائس یہی تھی ، ہمیں کوئی ایسا آفیسردرکار تھا جو تیز ، انرجیٹک اور مہارت سے کام کرنے والا ہو ۔ اس ضمن میں محکمہ نے 20 گریڈ کے تمام افسران کے انٹرویو کیے تھے لیکن اس وقت ، اس عہدے کےلئے کوئی بھی اس قابل اور متحرک نہیں تھا ۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ کورونا وبا کے خاتمے پر کسی ریگولر افسر کو تعینات کر دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے احکامات اور جنرل کیڈر ڈاکٹرز پالیسی کی خلاف ورزی سے متعلق ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کوئی جواب نہیں دے پائیں۔