سہانے مستقبل کا خواب موت کی وادی میں لے گیا۔پانچ پاکستانی نوجوان یورپ جاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے

سہانے مستقبل کا خواب موت کی وادی میں لے گیا۔پانچ پاکستانی نوجوان یورپ جاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔تفصیلات کے مطابق اچھے طرز زندگی کی خواہش ایک ایسی آرزو ہوتی ہے جو انسان کو انتہائی قدم اٹھانے پر بھی مجبور کر دیتی ہے۔پاکستان میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور بیرون ملک جا کر پیسہ کمانے کی خواہش بہت سے نوجوانوں کو کچھ ایسے اقدامات اٹھانے پر مجبور کر دیتی ہے جو ان کے لیے تو بدترین ثابت ہوتے ہی ہیں لیکن ان کے گھر والے اور انکے پیارے زندگی بھر کے لیے انکی راہ تکتے رہ جاتے ہیں ۔
ایسا ہی ایک واقعہ حال میں پیش آیا ہے۔جہاں نوجوانوں کو سہانے مستقبل کا خواب موت کی وادی میں لے گیا۔ غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے 5پاکستانیوں کی ہلاکت کا انکشاف ہوا ہے۔
سنہرے مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے یورپ جانے کی خواہش نے پانچ پاکستانی نوجوان کی جان لے لی۔یہ نوجوان اٹلی اور یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی نوجوان غیر قانونی طور پر یونان اور اٹلی جا رہے تھے۔

ان کی ہلاکتیں فائرنگ اور دم گھنٹے سے ہوئیں۔جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کا تعلق منڈی بہالدین کے دیہاتوں سے ہے۔انسانی سمگلران نوجوانوں کو بغیر پاسپورٹ کے یویان اور اٹلی لے جا رہے تھے۔ان میں ایک نوجوان کی میت کو اس کے آبائی گاؤں پہنچا دیا گیا ہے۔جاں بحق نوجوانوں میں یاسر ، مہر علی، سناور اور عبداللہ بتائے جا رہے ہیں،نوجوان کے غمزدہ خاندان نے انسانی سمگلروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ دو سال قبل بھی غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے 23پاکستانیوں کی ہلاکت کا انکشاف ہوا تھا،بذریعہ ایران ترکی کے بارڈر پر پہنچنے والے نوجوانوں کو بارڈر کراس کروانا چاہا تو سیکیورٹی فورسز فورسز نے فائرنگ کر دی۔ وہاں 20 سے 25لوگوں کی موت واقع ہو گئی۔بچ جانے والے شہران شاہ نے اپیل کی کہ کبھی بھی انسانی سمگلروں کے ہتھے نہ چڑھیں۔ سکا مزید کہنا تھا کہ میری ٹانگ میں بھی گولی لگی۔تاہم میں زندہ بچ کر پاکستان آ گیا ۔
——urdupoint—-report—-