حکومتی ٹائی ٹینک مہنگائی کے سونامی میں غوطے کھا رہاہے

لاہور12اکتوبر2020ئ
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومتی ٹائی ٹینک مہنگائی کے سونامی میں غوطے کھا رہاہے ۔ عوام کو ریلیف دینے کے سبز باغ دکھانے والوں نے غریب کو مہنگائی کے بھنور میں پھنسا دیا ہے ۔ حکومت نے مہنگائی کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں ۔ عوام کی فریادسننے والا کوئی نہیں ۔ دن بدن مہنگائی کا گراف اوپر اور حکومت کا گراف نیچے جارہا ہے ۔ وہ دن دور نہیں جب حکومت خود مہنگائی کے بوجھ تلے دب جائے گی ۔ حکومت کو اندازہ ہی نہیں کہ عوام مہنگائی کے ہاتھوں کس قدر پریشان ہے ۔ وزیراعظم مافیاز کے گھیرے کا اعتراف کرنے کے باوجود آج تک ان مافیاز کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھا سکے ۔ آٹا، چینی ، ڈرگ اور لینڈمافیاز مہنگائی کے اصل ذمہ دار ہیں ۔ جو کام حکومتی مشینری کے کرنے والے ہیں ، وہ ٹائیگر فورس کو دے کر وزیراعظم خود ہی ملک میں افراتفری اور انتشار کو دعوت دے رہے ہیں ۔ تیرہ فیصد عوام مہنگائی کی وجہ سے خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی پشاور میں علماءو فضلاءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئین کا تقاضا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیم کو عام کیا جائے اور ایسا ماحول فراہم کیا جائے جس میں وہ آسانی کے ساتھ اپنے دین پر عمل پیرا ہوکر قرآن و حدیث کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں ۔پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے اس کی شناخت کو قائم رکھنا اور نئی نسل کو اس کے مطابق پروان چڑھانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ مغربی این جی اوز محض ڈالرز کے حصول کے لیے پاکستان کے نظریاتی تشخص کو مٹانے پر تلی ہوئی ہیں اور مساجد و مدارس کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا کیا جاتاہے تاکہ وہ قال اللہ و قال رسول کی آوازوں کو دبا سکیں ۔ حکومت مدارس کے ساتھ معاندانہ رویہ ترک کرے ۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی بجٹ میں مدارس کا بھی حصہ رکھا جائے اور مدارس میں پڑھنے والے 31 لاکھ طلبہ کو پاکستانی سمجھا اور ان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے ۔
جاری کردہ

شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان