سابق سعودی سفیر نے آصف علی زرداری کے بارے میں اہم انکشاف کر دیا

ٰریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 اکتوبر2020ء)پاکستان میں تعینات سابق سعودی سفیر علی عسیری نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے تحفے میں دیا گیا قیمتی پلاٹ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعدانہیں پاکستان سے واپس سعودی عرب بھجوا دیاگیا۔ سعودی اخبار المرصد کے مطابق علی عسیر ی نے سعودی ٹی وی چینل MBC کے ایک پروگرام میں کہا کہ انہیں سابق صدر نے پاکستان کے ایک مہنگے علاقے میں 10ہزار میٹر رقبے کا پلاٹ تحفے میں دیا تھا، جسے انہوں نے قبول کرنے سے انکار کیا ، جس کے بعد حکومت پاکستان نے انہیں کہا کہ القاعدہ سے انہیں تحفظ فراہم نہیں کیا جا سکتا۔
عسیری نے بتایاکہ سعودی سفارت خانے کی نئی بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
اس موقع پر ہونے والی ملاقات میں صدر نے ان سے پوچھا کہ کیا ان کی پاکستان میں کوئی رہائش گاہ ہے توسعودی سفیر نے ڈپلومیسی سے جواب دیا کہ وہ پاکستان کے ہر گھر کو اپنا گھر تصور کرتے ہیں۔ تاہم آصف علی زرداری نے اگلے دن ہی وزیر اعظم کو ہدایت کی کہ وہ علی عسیری کو پلاٹ بطور تحفہ دینے کا انتظام کریں۔

جس کے بعدسعودی سفیر کو ٹیلی گرام کے ذریعے پیغام بھجوایا کہ انہیں پاکستان کے ایک مہنگے علاقے میں 10 ہزار میٹر رقبے کا پلاٹ مہیا کر دیا گیا ہے۔ سعودی سفیر عسیری نے کہا کہ انہوں نے فوری طور پرسعودی وزارت خارجہ سے رابطہ کر کے انہیں معاملے سے آگاہ کیا اور مشورہ کیا کہ کیا وہ اس پلاٹ کو اپنے لیے قبول کریں یا پھر اس پلاٹ پر مصنوعی اعضاء کی فیکٹری بنوا دیں تاہم سعودی وزارت خارجہ نے انہیں یہ پلاٹ واپس کرنے کی صلاح دی ۔

سعودی سفیر نے اگلے روز پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ وہ اس تحفے پر شکریہ ادا کرتے ہیں تاہم یہ زمین قبول کرنا ان کی ملازمت میں شامل نہیں ہے ، وہ اس تحفے کے حقدار نہیں ہیں۔

سفیر کے مطابق ” جب صدر آصف زرداری کو میرا پیغام پہنچایا گیا کہ میں نے اس زمین کا تحفہ قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے تو اس پر صدر پاکستان نے ناراضگی کا اظہار کیا ۔
اس کے بعدپاکستانی وزیرداخلہ میرے پاس آئے تو مجھے کہا کہ القاعدہ مجھے نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ، مگر وہ مجھے تحفظ فراہم نہیں کر سکتے ۔ اس پیغام کے بعد میرے لیے پاکستان میں اپنی ذمہ داریاں نبھانا مشکل ہو گیا تھا۔ اس لیے سعودی وزارت خارجہ نے مجھے پاکستان میں سفارت کاری کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کر کے لبنان کا سفیر مقر رکر دیا تھا
———–from—-urdupoint—-pages—–