محکمہ جنگلات سے کے ایم سی میں آنے والے بااثر افسر مسعود عالم کی کہانی ۔

سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے کہ ایم سی کے شعبہ ایچ آر نے ایسے افسران کی ایک فہرست تیار کرکے ارسال کر دی ہے یہ افسران عرصہ دراز سے دیگر محکموں سے اپنا اثر رسوخ استعمال کرکے کے ایم سی میں آئے اور پھر یہی

پر ڈیرے ڈال لیے اور اپنا اثر رسوخ استعمال کرکے خوب ترقی حاصل کرتے چلے گئے ۔ایسی فہرست میں گریڈ 16 سے 20 تک کے افسران کے نام شامل ہیں ۔
آج ٹی وی چینل کے رپورٹر کاشف فاروقی نے اپنی رپورٹ میں اس حوالے سے افسران کے نام بتائے ہیں جن میں سب سے بااثر افسر کے ایم سی کے مسعود عالم ہیں جو ڈاکٹر فاروق ستار کے زمانے میں محکمہ جنگلات سے کے ایم سی میں آئے

اس وقت انہیں سفاری پارک کے حوالے سے ذمہ داریاں دی گئی تھی گریڈ 16 کے افسر ہے اور کے ایم سی میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے گریڈ بیس تک پہنچ چکے ہیں


انہیں بھی واپس اپنے گریڈ اور اپنے اصل محکمے میں واپس بھیجنے کی تیاری ہو رہی ہے ۔ان کا شمار کے ایم سی کے انتہائی تجربہ کار بااثر اور مقبول افسران میں ہوتا ہے اور ان ہی کے ایم سی میں ہر مرض کی دوا سمجھا جاتا ہے وہ انتہائی تجربہ کار اور معاملہ فہم افسر مانے جاتے ہیں اس لیے ہر دور میں ہر افسران کی اہمیت کا قائل رہا اور وہ ان سے کام لیتا رہا ۔لیکن قانونی طور

پر وہ کی ایسی کی پکچر نہیں ہے اور انہیں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنے اصل محکمے اور اصل گریٹ میں جانا ہے جس طرح دیگر افسران اور دیگر محکموں سے آئے ہوئے ملازمین کو واپس ان کے اصل محکموں اور گریڈمیں بھیجا گیا ۔محکمہ بلدیات نے سپریم کورٹ کے

احکامات پر عمل درآمد کے لئے کراچی میونسپل کارپوریشن کو خط لکھا تھا جس کے جواب میں ایک فہرست بھیجی گئی ہے گریڈ 16 سے 20 تک کے افسران کو اصل محکموں میں اپنے اصل عہدوں پر واپس بھیجا جائے گا تاکہ عدالت کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے ۔اس حوالے سے کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز مینجمینٹ جمیل فاروقی کے دستخط سے ایک فہرست جاری کی گئی ہے اور یہ فہرست محکمہ بلدیات کو ارسال کی گئی ہے اس فہرست میں نجیب احمد انیس قائم خانی توفیق آفاق سعید مظہر علی شیخ مسعود عالم تنویر احمد عبدالقیوم خان اقبال احمد غلام سرور فرید احمد سمیت دیگر نام شامل ہیں فہرست میں ڈاک اور ریلوے کے دو افسران بھی شامل ہیں کراچی واٹر بورڈ اور ڈی ایم سیز کے کئی افسران بھی شامل ہیں نجیب اور ملالہ واٹر بورڈ کے ملازم ہیں وہ بھی کے ایم سی کے گریڈ 20 تک پہنچ چکے ہیں اصل گریڈ ان کا سترہ ہے وفاقی محکموں اور اداروں کے لوگ بھی یہاں آئے ہوئے ہیں ان میں ایک عبدالقیوم ہیں جو محکمہ ڈاک سے تعلق رکھتے ہیں اسی طرح ریلوے سے بھی ایک افسر یہاں آئے ہوئے ہیں