کراچی میں پھر دہشتگردی

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا شاہ فیصل  پر فائرنگ سے مولانا عادل  کے جاں بحق  ہونے کا نوٹس؛ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ  وزیراعلیٰ سندھ  نے فوری  قاتلوں کی گرفتاری  کی آئی جی  پولیس کو ہدایت کی؛  قاتلوں کی گرفتاری  فوری عمل میں لائی جائے ؛ وزیراعلیٰ سندھ  کچھ شدت پسند  شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں ؛ وزیراعلیٰ سندھ   وزیراعلیٰ سندھ  کی پولیس کو  ٹیکنالوجی  کی مدد سے فوری قاتلوں تک  رسائی  کی ہدایت ؛  وزیراعلیٰ سندھ  کا مولانا عادل کی فیملی  اور  ساتھیوں سے  یکجہتی  کا اظہار؛   ہم قاتلوں  کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے؛  وزیراعلیٰ سندھ[10/10, 21:08] A K Mohsin Kpc: مولانا ڈاکٹر عادل خان پر حملہ کھلی دہشتگردی ہے۔ قاری محمد عثمان مولانا عادل خان کی شہادت سے امت مسلمہ ایک عظیم مدبر، فقیہ، جید عالم سے محروم ہوگئی۔قاری محمد عثمان  مولانا عادل خان پر حملہ فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی گہری سازش ہے۔قاری محمد عثمان  مولانا عادل خان کی شہادت کی ذمہ دار حکومت او رسیکورٹی ادارے ہیں۔قاری محمد عثمان علماء کو تنہاء کر کے سیکورٹی واپس لینے کے عمل سے حکومت اور انتظامیہ حملہ آوروں کی معاون و مددگار ثابت ہوتی ہے۔قاری محمد عثمانرہنماء جمعیت علماء اسلام۔……… کراچی/10 اکتوبر 2020 آئی جی سندھ  مشتاق مہر  کی وزیراعلیٰ سندھ  کو واقعے کی ابتدائی رپورٹ  پیش ؛ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ  شمع شاپنگ  سینٹر  پی ایس  شاہ فیصل کورنگی کے پاس مولانا  عادل  اپنی  ویگو  کے ساتھ رُکے:  اُن کا  ایک ساتھی کچھ  خریدنے  گیا؛  اس دوران  2 موٹر سائیکل سوار وں نے مولانا صاحب  پر فائرنگ  کی؛  ابتدائی رپورٹ  کے مطابق 5  گولیاں چلائی گئیں؛  فائرنگ  میں مولانا عادل  اور اُن کا ڈرائیور  مقصود  جاں بحق  ہوگئے؛  مولانا  کے ساتھی عمیر  کو کوئی  نقصان  نہیں ہوا  اور وہ  اسپتال  میں  ہیں ؛ آئی  جی پولیس  کی رپورٹ۔…………