اورنگی ٹاؤن سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ہاتھوں جعلی پلاٹ پلان تیار


(رپورٹ ۔اسلم شاہ)اورنگی ٹاون میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ہاتھوں جعلی پلاٹ پلان ،جعلی الاٹمنٹ ،لیز اور سب لیز کے بعد غیر سرکاری افراد کی ہاتھوں سرکاری چالان ،لیز اور سب لیز پر دستخط کرنے کا انکشاف ہونے پر بلدیہ عظمی کراچی کے تمام حلقوں میں زلزلہ سے آگیا ہے ادارے میں ایسے پلاٹوں کے چالان ،لیز اور سب لیز جاری ہونے کی فہرست مرتب کرنے کا کام تاحال جاری ہے،اس ضمن میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کے بھائی عاطف جاوید خان ولد ارشاد احمد خان سرکاری ملازم نہ ہونے کے باوجود چا ئنا کٹنگ ہونے والی زمینوںپرسرکاری چالان ، لیز اور سب لیز کیا ہے ،وہ 2013ء سے سرکاری اور اہم کاغذات پر دستخط کررہے تھے عاطف جاوید خان، ولد ارشاد احمد خان لیز پر خط نمبر PD/OTS/126/2013بتاریخ 18ستمبر2013ء کا موجود ہے اورسابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کی جانب سے باضابط لیز جاری کرنے کا اتھارٹی لیڑ جاری کیا گیا تھالیز پر تحریر ہے کہ کراچی کے کچی آبادی (بلدیہ عظمی کراچی )میں غیر قانونی قبضہ کو باقاعدہ بنا کر لیز پر رکھنے کے حقوق دینے کا اختیار دیا گیا ہے ،عاطف جاوید خان کا شناختی کارڈ نمبر CNIC-32102-0643094-5، جو کراچی سے باہر کے رہائشی ظاہر ہے روزنامہ جرات کو ملنے والی دستایزات میں 2015ء کے لیز کا ریکارڈ مل گیا ہے وحید ڈار ولد علی احمد ڈارکا مکان نمبر 422، شیٹ نمبرIIسیکٹر 16-Iاورنگی ٹاون کے غذات کے شہری کی لیز پر دستخط موجود ہے واضح رہے کہ سرکار ی لیز اور سب لیز 99سال محفوظ تصور کیا جاتا ہے سرکاری کیجانب سے الاٹمنٹ ہونے والی زمینوںکے لیز اور سب لیز 99سالہ کارآمد ہوتی ہے اور ایسے کاغذات پر غیر سرکاری افراد کے دستخط کرنے اور سب رجسٹرار اورنگی کے سامنے پیش ہوکر لیز اور سب لیز کرانے کا تمام عمل غیر قانونی ہے جعلسازی، دھوکہ فراڈ ، سرکاری ناجائز اختیارات استعمال خطرناک جرم ہے جس کے نتیجے میں عوام کا سرکاری اداوں پر عتماد ختم ہونے کا خدشہ ہے لیکن یہ کئی سالوں سے لیز کا گھناونہ کاروبار جاری تھا اربوں روپے مالیت زمین کیاو ہولناک انکشاف کا سلسلہ روزنامہ جرات کو موصول ہونا شروع ہوگیا ایک زمین کئی کئی ناموں پر فروخت کی گئی پروجیکٹ میں جعلسازی اور فراڈ میں کوئی علاقہ یاطبقہ محفوظ نہیں رہا ہے اورمعصوم شہریوں سے اربوں روپے مالیت کی جائیدادوں لوٹ مار کے کئی کردار تاحال پروجیکٹ اورنگی پر براجمان ہے مصدق ذرائع کا کہنا تھاکہ کچی آبادی کے علاقوں میں سرکار طور پر سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان نے عقیل احمد،منظرعالم ، محمد منظر ،جمیشد،رئیس ، عاطف جاوید، طاہر، حفیظ، عامر، کاشف، عالم شاہ، رانا شاہد ، علاوالدین، شفیق اورپکی آبادی کے علاقوں میں جاوید مصطفے ، محمد جاوید، منان قائم خانی، نجم سحر، منیر، جاویدغنی، غلام ،عابد، توقیر ، ناصرسرکاری چالان ، لیز اور سب لیز پر اتھارٹی لیٹر جاری کیا گیا تھا، قومی احتساب بیورو کراچی نے سب سے بڑی کچی آبادی اورنگی ٹاون میں 154 شادی گھر، رفاعی،فلاحی اور تجارتی کے علاوہ اضافی منزلہ نقشہ کے بغیر غیر قانونی تعمیرات کی ابتدائی تحقیقات شروع کررکھاہے جبکہ بھاری نذرانہ دیکر نیب، انٹی کرپشن اور تحقیقاتی اداروں کے خلاف درجنوں تحقیقات بند کرادیئے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر بھی کئی انکوائری بند کراچکے ہیں۔ رضوان خان اور اس کی غیر سرکاری ٹیم نے اورنگی کی لوٹ مار کا سلسلہ اور ہولناک مصدقہ رپورٹ جاری ہے آئندہ نئے رپورٹ شائع کیا جائے گا