کوئٹہ میں بھی مہنگائی کی لہر برقرار

مُلک کے دیگر حصّوں کی طرح کوئٹہ میں بھی مہنگائی کی لہر برقرار

کوئٹہ میں آٹا چینی کے بعد اب دالیں بھی مہنگا ہوگئے۔۔

دالیں مہنگا ہونے سے کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں اضافہ۔۔

مونگ دال 240 روپے سے بڑھ کر 280 روپے میں فروخت ہونے لگا۔۔

ماش دال بھی 240 سے بڑھ کر 290 روپے میں  فروخت ہونے لگا۔۔

دال چنا 140 سے بڑھ کر 170 ۔دال مسور دال150 سے بڑھ کر 190 روپے میں۔فروخت ہونے لگا۔۔

دال لوبیا 250 سے بڑھ کر 280 روپے فی کلو جبکہ دال مسور ثابت 140 سے بڑھ کر 180 میں فروخت ہونے لگا۔۔

چاول کی مختلف اقسام کے فی کلو میں بھی 20 سے 30 روپے اضافہ۔۔

شہریوں نے مہنگا کا زمہ دار موجودہ حکومت کو قرار دے دیا۔۔

غریب عوام کے پہنچ سے گوشت باہر تھا مگر اب دالیں بھی قوت خرید سے باہر ہوگئیں۔۔

کوئٹہ کے شہری اُس وقت کو کوس رہے ہیں کہ جب اِن کی عقلوں پر پتھر پڑ گئے تھے، اور ایک پلیٹ بریانی پر بِک جانے والی قوم نے 126 دِن ناچ کر یہ قیادت سلیکٹرز کی خواہش پر چُنی تھی کہ آج یہ مہنگائی، بےروزگاری، فحاشی، بےدھڑک جرائم بھگتنے پڑ رہے ہیں۔۔۔۔۔۔