بابا جان سمیت اسیران ہنزہ کی رہائی کے لیے دھرنا

ران ہنزہ کی رہائی کے لیے دھرنا
لمز میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور مزدور کسان پارٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تیمور رحمان کا کہنا ہے کہ بابا جان اور ان کے ساتھیوں کو رہائی ملنی چاہیے۔ یہ ایک سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا کیس ہے اور گلگت بلتستان کےعوام کو بابا جان کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے۔
——————–
سید اولاد الدین شاہ صحافی
—————————

بائیں بازو کے نظریات رکھنے والے بابا جان سمیت عوامی ورکرز پارٹی کے 14 کارکنان 2011 سے جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں ۔

اس سزا کے خلاف اور قیدیوں کی رہائی کے لیے کل 6 اکتوبر 2020 سے ہنزہ علی آباد میں اسیران رہائی کمیٹی ہنزہ کی طرف سے احتجاجی دھرنا دیا گیا جو صبح نو بجے سے رات گئے جاری رہا۔

اس دھرنے میں اسیروں کے خاندانوں سمیت ہنزہ کے عوام نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔ اسیروں میں بابا جان کے علاوہ سلمان کریم، عرفان کریم، علیم خان، امیر علی، عرفان علی، سرفراز کریم، شکراللہ بیگ، موسی بیگ، غلام عباس، امجد خان، راشد منہاس، افتخار کربلائی اور شیرخان شامل ہیں۔

اسیران رہائی کمیٹی ہنزہ کے صدر انعام کریم کے مطابق اسیران رہائی کمیٹی ہنزہ ایک غیر سیاسی تنظیم ہے۔ اور وہ اس کمیٹی کو لیڈ کر رہے ہیں۔ 14 اسیران کے خاندان میں ایک ایک ممبر اس کمیٹی کے رکن ہیں۔ اور دھرنے میں نظر آنے والے چھوٹی بچی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ علیم خان کی بیٹی ہیں اور اپنے والد کی رہائی کے لیے دھرنے میں شریک ہیں۔

چترال میں بارش کی وجہ سے سیلاب کی تباہ کاریاں
علیم خان پانچ سال سے جیل میں ہیں۔ اور دھرنا کل سے جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دھرنے کو ساری سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ اور ہمارے حلقے کے جتنے بھی سیاسی رہنما ہیں سب اس دھرنے میں ہمارے ساتھ بیٹھے ہیں۔

اس سلسلے میں عوامی ورکر پارٹی کے سینئیر رہنما ظہور الہی کا کہنا ہے کہ ہم اسیران رہائی کمیٹی ہنزہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اور کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں قابل قبول ہوگا۔ اگر کمیٹی مستقبل میں دھرنے کو جاری رکھنا چاہے تو ہم بھرپور ساتھ دیں گے اگر گلگت کی طرف مارچ کرنا چاہے تو بھی ہم بھرپور شرکت کریں گے اور اگر الیکشن کا بائیکاٹ کرنا چاہے تو ہم الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے۔ ہمیں الیکشن نہیں ہمارے اسیروں کی رہائی چاہیے۔ دس سالوں سے ہمارے 14 کارکنان ناکردہ جرائم کی سزا کاٹ رہے ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہے اس مثال کہیں نہیں ملتی۔

اس حوالے سے لمز میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور مزدور کسان پارٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تیمور رحمان کا کہنا ہے کہ بابا جان اور ان کے ساتھیوں کو رہائی ملنی چاہیے۔ یہ ایک سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا کیس ہے اور گلگت بلتستان کےعوام کو بابا جان کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے۔ بابا جان غریبوں کا دکھ سمجھنے والے اور ترقی پسند رہنما ہیں۔ ہم اپنی طرف سے ہنزہ کے اسیروں کے لیے کوششیں کرتے آئے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
—–

—-from—Independenturdu—pages—–