کے الیکٹرک کی مالی پریشانیاں غیر مستحکم سطح تک بڑھ گئیں، عہدیدار

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) اگرچہ سرکار کی ملکیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں گردشی قرضوں کی مد میں 25 فیصد حصہ دے رہی ہیں جو اب 2.4 کھرب روپے بنتا ہے، کے الیکٹرک کی صفر فیصد شراکت ہے۔ اور اگر کے ای نے ڈسکوز کی طرح بری کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہوتا تو گردشی قرضہ کہیں 3 کھرب روپے ہوتا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کے ای کی کارکردگی نے 600 ارب روپے کی بچت کی ہے۔ کے ای کی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ کے الیکٹرک کی مالی پریشانیاں غیر مستحکم سطح تک بڑھ گئی ہیں کیونکہ اس کے مالی اخراجات میں ہر سال 16 ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔ اپریل 2019 سے مارچ 2020 تک کے ای کے لئے سہ ماہی محصولات کے تعین 122 ارب روپے کے ساتھ باقی ہیں اور ان میں مالی سال 17 اور مالی سال 18 کے تحریری دعوے شامل ہیں جو مالی سال 2019 میں ہونے تھے۔اور لیکویڈیٹی بحران کے تناظر میں کے ای کو اپنے آپریشنز کے تسلسل کے لئے قرض لینا پڑتا ہے جس کے لئے مالی اخراجات میں سالانہ 16 ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے
—-jang——-