گندم کی اسمگلنگ میں ملوث دو فوڈ انسپکٹرز اسلام آباد سے گرفتار


گندم کی اسمگلنگ میں ملوث دو فوڈ انسپکٹرز اسلام آباد سے گرفتار۔
کرپشن میں ملوث گرفتار ملزمان کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو
کراچی 3 اکتوبر: ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سکھر منیر احمد کھوڑو کی ہدایت پر سرکل افسر سکھر عبد الغنی لاڑک کی سربراہی میں اینٹی کرپشن ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے گندم کی اسمگلنگ میں ملوث دو فوڈ انسپکٹرز کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق فوڈ انسپکٹرز عبد الحفیظ جویو اور فہیم اختر ڈھر کی سپریم کورٹ آف پاکستان نے ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی اور ان فوڈ انسپکٹرز کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور مذکورہ گرفتار فوڈ انسپکٹرز کو 5 اکتوبر کو سکھر میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اینٹی کرپشن سکھر زون نے رواں سال چھ اگست کو کارروائی کرتے ہوئے گندم کی اسمگلنگ میں ملوث محکمہ خوراک، پولیس اور محکمہ ریونیو کے ملازمین کو کمبوہ شہید چوکی کے پاس سے گرفتار کیا تھا۔ان گرفتار ہونے والوں میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر روشن علی پنھور، مختیار کار رشید احمد عباسی، ہیڈ کانسٹیبلز عبد الرشید، مشتاق علی اور دیگر شاملِ تھے اور ان کے قبضے سے نشان زدہ 173000 روپے بھی برآمد کرلئے گئے تھے۔ تاہم اس موقع پر کچھ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

علاوہ ازیں صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ با اثر ملزمان کے خلاف اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کی کارروائیاں قابل ستائش ہیں۔ تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ کرپشن میں ملوث افراد کو ان کے منطقی انجام تک بھی پہنچایا جائے۔ جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا کہ گندم کی اسمگلنگ ایک گھناونا عمل ہے

اور اس کی روک تھام وقت کی اشد ضرورت ہے۔