کے سی آر 1964 میں شروع ہوئی اور 1984 تک چلتی رہی ؛ وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کراچی سرکلر ریلویز کا اجلاس ؛

اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری متھر نیاز رانا، ایڈیشنل سیکریٹری پی اینڈ ڈی اسد رفیق چندنا، سیکریٹری ریلوے حبیب رحمان ، پی ڈی کے سی آر امیر محمد، ڈی جی پلاننگ عمران مشال ،ڈی ایس ریلوے کراچی ارشد خٹک شریک؛

وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ ،چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شہلوانی ، کمشنر کراچی شہیل راجپوت ، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ شارق احمد شریک؛

کے سی آر 1964 میں شروع ہوئی اور 1984 تک چلتی رہی ؛ وزیراعلیٰ سندھ

1999 میں کے سی آر بند کی گئی؛ وزیراعلیٰ سندھ

سندھ حکومت نے کے سی آر کی تجدید 2006 میں منظور کی؛ وزیراعلیٰ سندھ

کے سی آر پروجیکٹ ای سی این ای سی نے منظور ہوا جس کی مالیت 2.6 بلین ڈالر تھی؛ وزیراعلیٰ سندھ

جے اے آئی سی اے 2012 تک پروجیکٹ کی فیزیبلیٹی اور دیگر امور میں رہا اُس کے بعد الگ ہوگیا؛ وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ نے 2016 میں وزیر اعظم سے کے سی آر کو سی پی ای سی میں شامل کروایا؛

کے سی آر کا 12 کلومیٹر کا سیکشن پاکستان ریلویز کے پروجیکٹ ایم ایل ۔ 1 سے اوور لیپنگ کر رہا تھا؛

ای سی این ای سی نے کے سی آر کا پروجیکٹ 2017 میں 207.6 بلین روپے چائینیز لون پر منظور کیا؛

کے سی آر روٹ کی لمبائی 43.13 کلومیٹر ہے ؛

آن گرائونڈ 14.95 کلومیٹر اور 28.18 کلومیٹر ایلیویٹ ہوگا؛ وزیراعلیٰ سندھ

اس کے 24 اسٹیشنز ہونگے اور 550000 مسافر روزانہ سفر کریں گے ؛

کے سی آر روٹ سے تمام تجاوزات ہٹائی گئی ہیں باقی 5 کلومیٹر رہتی ہے جو کلیئر ہونی ہے ؛

سیکریٹری ریلویز کی بریفنگ ؛

سپریم کورٹ نے کے سی آر کو بحال کرنے کے لیے ہدایت دی ہے ؛

اگلے 6 ماہ میں کے سی آر موجودہ الائنمنٹ پر بحال کی جائے گی؛

ساتھ ساتھ جدید کے سی آر پروجیکٹ پر کام ہوگا؛

ریلویز نے 12 کلومیٹر کی لائن گرین لائن پروجیکٹ تک بنائی گئی؛

منسٹری آف ریلویز کے سی آر کے ماسٹر پلاننگ پر کام کر رہی ہے ؛

کے سی آر کا پروجیکٹ 3 مرحلوں پر مشتمل ہے ؛

سنگل لنک ٹریک ، رولنگ اسٹاک، اور آپریشن؛

دوسرے مرحلے میں ٹریک کو ڈبل کیا جائے گا، سنگل نصب ہونگے، فینسنگ ہوگی اور فلائی اوور / انڈر پاسز بنیں گے؛

تیسرے مرحلے میں جدید اربن ریل بیسڈ ماس ٹرانزٹ بنائیں گے؛

پہلے مرحلے کی ٹائم لائن 31 مارچ 2021 تک ہے ؛

12 کلومیٹر ٹریک سٹی اسٹیشن سےا ورنگی اسٹیشن تک گرین لائن سے ملے گی؛

اسٹیشن کی عمارتوں کی بحالی کے لیے ٹینڈر ہورہے ہیں ؛

کے سی آر کے لیے 7 کوچز اور 2 لوکوموٹیوز بحال کی گئی ہیں ؛

ٹرانزیشن ایڈوائزری سروس بی او ٹی کی بنیاد پر جاری ہوچکی ہے ؛

سندھ حکومت کے سی آر کو شروع کرنے میں ریلوے حکام سے مکمل تعاون کرے گی؛ وزیراعلیٰ سندھ