جو ملازمین ریٹائر ہو ان کی کاغذات رٹائرڈ ہونے سے 1 سال قبل مکمل کئے جائین-چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ


چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس۔
ملازمین کے رٹائرڈ ہونے سے 1 سال قبل کاغزات مکمل کئے جائیں۔ چیف سیکریٹری سندھ کی تمام محکموں کو ہدایت
پینشن، فوتی کوٹہ، ڈفرنٹلی ایبل پرسن (معزور افراد کا کوٹہ) اور نئیں بھرتیوں سمیت عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
کراچی یکم اکتوبر 2020۔ چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس، اجلاس میں سرکاری ملازمین کی پینشن، فوتی کوٹہ، ڈفرنٹلی ایبل پرسن (معزور افراد کا کوٹہ) اور نئیں بھرتیوں سمیت عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سینیئر میمبر بورڈ آف ریونیو سمیت تمام محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ جو ملازمین ریٹائر ہو ان کی کاغذات رٹائرڈ ہونے سے 1 سال قبل مکمل کئے جائین۔ انہونے کہا کہ صوبائی حکومت نے ملازمت کے دوران فوت ہونے والے ملازمین کے لواحقین کو سرکاری نوکری دی جا رہی ہے۔ انہونے کہا کہ ڈفرنٹلی ایبل پرسن (معزور) افراد کے 5 فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے جس کے تحت مختلف محکموں میں ملازمتیں دی گئی ہے اور انہونے نے تمام سیکریٹریز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن محکموں نے اشتہار نہیں دئے وہ اشتہار دے کر 5 فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔اجلاس میں سندھ ریگیولرائیزیشن ایکٹ 2013 کے تحت مختلف وقتوں میں مستقل ہونے والے ملازمین کے حوالے سے بریفننگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ پاپولیشن ویلفیئر میں 2200 ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے، محکمہ قانون میں پراسیکیوٹر سمیت 175 ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے، محکمہ ورکس اینڈ سروسز میں 38 ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے، محکمہ اطلاعات میں 40 ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے، وومین ڈویلپمنٹ میں 46، لائیو اسٹاک میں 35، یونیورسٹی اینڈ بورڈ میں 530 ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کے محکمہ صحت کے 1298 ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ سندھ ریگیولرائیزیشن ایکٹ 2013 کے تحت جو ملازمین مستقل ہونے ہیں

انہے جلد مستقل کیا جائے اور جو ملازمین ایکٹ کے تحت مستقل نہیں ہو سکتے ان کا عدالت کو بتایا جائے۔ عدالت میں زیر التوا مقدمات کا وقت پر جواب جمع کروایا جائے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے تمام سیکریٹریز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ضلعی سطح پر جہاں پر ڈی آر سی کے اجلاس نہیں ہوئے رپورٹ پیش کریں جس کے بعد ڈسٹرکٹ رکروٹمنٹ کمیٹی کے اجلاس بلا کر معاملات حل کئے جائیں گے۔ چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے نئیں بھرتیوں کے حوالے سے کہا کہ آئے بی اے سکھر کے زریعے نئیں بھرتیاں کی جائے گی اور تمام محکمے نئیں بھرتیوں کے حوالے سے پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ تمام محکمے کورٹ معاملات کے لئے فوکل پرسن نامزد کرے۔
اجلاس میں مرحوم ڈپٹی کمشنر میرپور خاص زاہد حسین میمن کی مغفرت کے لئے دعا کی گئی۔
ہینڈ آﺅ ٹ نمبر