براہ راست کٹوتی نہ کرنا شرط ہے صوبائی حکومت میں گولڈن ٹیکس وصول کرے گی صوبائی کابینہ

براہ راست کٹوٹی نہ کرنا شرط ہے، صوبائی حکومت وتھ ہولڈنگ ٹیکس وصولی کرے گی، سندھ کابینہگندم باڈی فارمولا کے تحت فلور ملز کو جاری ہوگی، سندھ کابینہ کا فیصلہسندھ کو آر ایل این جی نہیں، اپنی قدرتی گیس چاہئے، سندھ کابینہیو ایس ایڈ کی فنڈ سے چلنے والے منصوبوں کو سندھ سیلز ٹیکس سے استثناءکراچی (30 ستمبر 2020ء): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیراں، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔ سندھ کابینہ کے اجلاس میں 25 ایجنڈہ  آئٹمز شامل تھے۔ اجلاس کے ایجنڈہ میں سوئی گیس کمپنی کو ملیر، جامشورو اور ٹھٹھہ میں گیس پائپ لائن بچھانے کی زمین الاٹمنٹ کرنے، خصوصی افسر (Differently-able Officer) کیلئے 1000 سی سی گاڑی خریدنے کی بھی منظوری، گندم کی جاری کردہ قیمت کا تعین، سول ٹریننگ کرانے کیلئے NILAT لیبر ڈپارٹمنٹ سے ایس این جی ڈی کو منتقل کرنے، درآمداد کو  انفراسٹرکچر سیس استثنا دینے، مسافر گاڑیوں کے کرایوں کا تعین، صوبائی وہیکل ایکٹ 2015  پر عملدرآمد کیلئے طریقہ کار تعین کرنا، اسٹاک ایکسچینج حملے میں شہید اور زخمی پولیس اہلکار، پرائیوٹ سکیورٹی گارڈ اور سولین کیلئے معاوضے کی ادائگی، ماڈل کرمنل کورس قائم کرنے، پولیس رول 1934 میں ترمیم اور انویسٹی گیشن کیلئے فنڈز دینے، سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ٹربیونل قائم کرنے کیلئے سلیکشن کمیٹی بنانے اور ٹرانسپورٹ کی خریداری،  کراچی سرکلر ریلوے کے قیام کیلئے نکاسی آب کی لائنز گلستان جوہر کی طرف منتقل کرنے کیلئے 37.893 روپے جاری،پرائیوٹ یونیورسٹی ایکٹ کی ترمیم، Millennium Institute of Technology & Entrepreneurship, Karachi کو چارٹر دینے کی منظوری، سندھ انسٹیٹیوٹ آف میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹ ایکٹ 2020 کی منظوری، یو ایس ایڈ کے تحت آلات کی خریداری کیلئے سندھ سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے، گندم کی خریداری اور جاری کرنے کی پالیسی، پرانی عمارتوں کی لیز کی تجدید کرنے اورشیشہ سموکنگ بل 2019 سے متعلق غور و خوض کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں سب کامیٹیز کی رپورٹس پیش کی گئی۔  کابینہ کو بتایا گیا کہ ایس ایس جی سی ملیر، جامشورو اور ٹھٹھہ میں گیس کی پائپ لائن بچھانے کیلئے زمین کی الاٹمنٹ کیلئے درخواست کی ہے جس کے بعد کابینہ نے ایس ایس جی سی کو زمین چینے کی منظوری دے دی۔ سندھ کابینہ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ سندھ کو آر ایل این جی نہیں چاہئے بلکہ اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو صوبے سے نکلنے والی قدرتی گیس ہی دی جائے۔ سندھ کابینہ نے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کی پوسٹ فیکٹو منظوری دیدی۔ اجلاس میں گندم کی جاری کردہ قیمت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ بلوچستان نے 4100 روپے فی 100 کلوگرام اور پنجاب نے 3687 فی 100 کلوگرام قیمت مقرر کی ہے۔ سندھ کابینہ نے 15 سے 20 اکتوبر کے درمیان گندم کی قیمت جاری کریگی۔ رلیز پرائس 10 اکتوبر سے پہلے مقرر کی جائے  گی۔ ان فلور ملز کو گندم نہیں دی جائے گی جو نادہندہ رہی ہیں۔  جو فلور ملرز کی پلے بارگین میں شامل تھیں انکو بھی گندم جاری نہیں کی جائے گی۔ بجلی کی کھپت بھی گندم کی رلیز پالیسی کا حصہ ہوگی۔ باڈی فارمولا کے تحت گندم فلور ملز کو رلیز کی جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹریننگ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ (ٹی ایم آر) ایس اینڈ جی اے ڈی کا حصہ ہے، ٹی ایم آر افسران کی ٹریننگ کرواتی ہے، اس کی عمارت کورٹ کو دی گئی تھی، اس وقت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف لیبر اینڈ ٹریننگ کی عمارت میں ٹی ایم آر کو دی جائے. وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ خود عمارت کا دورہ کریں اور فیصلہ کریں۔ سندھ کابینہ کا فیصلہ ہے کہ اگر عمارت انڈر یوٹیلائیز ہے تو ٹی ایم آر کو دی جائے۔ سندھ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمینٹ نے انٹراسٹی مسافر گاڑیوں پر غور کیا۔ کابینہ نے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دے دی۔ کابینہ نے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو کرائے بڑھانے کیلئے دیگر صوبوں کے کرائے اسٹڈی کرے۔  ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ اپنی رپورٹ 15 یوم کے اندر کابینہ کو بھیجے، اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کیلئے معاوضہ طئے کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسٹاک ایکسچینج پر 26 جون 2020 کو حملہ ہوا تھا، حملے میں اسٹاک ایکسچینج کے گارڈ محمد افتخار، خدا بخش اور حسن علی شہید ہوئے، شہید ہونے والوں کیلئے 5 ملین روپے معاوضہ کابینہ نے منظور کرلیا۔ شہید ہونے والوں کے خاندان کو ایک نوکری دینے کی منظوری دے دی۔ سندھ کابینہ نے شہید ہونے والوں کیلئے 13.5 ملین روپے معاوضے کی منظوری بھی دے دی۔ اسٹاک ایکسچینج میں تین پولیس اہلکار سعید، شہباز اور امتیاز شہید ہوئے۔ تینوں پولیس اہلکاروں کیلئے بھی معاوضہ منظور کیا گیا۔ 7 پولیس اہلکار جنہوں نے اس آپریشن میں حصہ لیا انکے لئے 5 لاکھ کے حساب سے انعام کی منظوری دیدی۔ سندھ کابینہ نے 253 پولیس اسٹیشنز کو ایک لاکھ کے حساب سے انویسٹی گیشن کیلئے دینے کی منظوری دیدی۔ اس وقت انویسٹی گیشن کیلئے رقم پولیس والے خود خرچ کرکے پھر کلیم کرتے ہیں، اس طریقہ کار سے انویسٹی گیشن میں تاخیر بھی ہوتی ہے۔ کابینہ نے ایڈوانس میں انویسٹی گیشن کے فنڈز پہلے دینے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں لوکل گورنمنٹ نے سندھ کابینہ کو درخواست کی کہ 97.893 ملین روپے کی ضرورت ہے۔ 97.893 ملین روپے سے کراچی سرکلر ریلوے کی الائیمنٹ سےسیوریج سسٹم کے فلو میں تبدیلی کی جائے گی، کابینہ نے منظوری دے دی۔ اجلاس میں ملینیم انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے چارٹر دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں سندھ انسٹیٹیوٹ آف میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹ (ایس آئی ایم پی اے) ایکٹ 2020 کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ لوگوں کو گانے، میوزیکل انسٹریومنٹ، سندھ کے قدیم موسیقی کے آلات بجانے کی تربیت دی جائے گی جسکو چلانے کیلیے ایس آئی ایم پی اے ایک بورڈ تشکیل دے گا۔ کابینہ نے جامشورو میں قائم دیگر انسٹیٹیوٹ کے بچوں کو بھی پرفارمنگ آرٹ سے کلاسز لینے کی تجویز بھی منظور کی۔ سندھ کابینہ نے یو ایس ایڈ فنڈیڈ پروجیکٹس کی پروکیورمنٹ کو سندھ سیلز ٹیکس سے استثنا کی منظوری دے دی۔ سندھ کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایف بی آر نے سندھ حکومت کو خط لکھا ہے، ایف بی آر نے ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن سندھ سے درخواست کی ہے کہ انکی طرف سے گاڑیوں سے وتھ ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی شروع کرے، ایف بی آر نے سندھ حکومت سے 5 ارب روپے اور پھر 421.328 ملین روپے کی براہ راست کٹوتی کی تھی، سندھ حکومت کی جانب سے مسلسل جتانے کے باوجود ایف بی آر نے سندھ حکومت کی رقم واپس نہیں کی اس لئے سندھ حکومت نے یکم جولائی سے ایف بی آر کیلئے وتھ ہولڈنگ ٹیکس کی کلیکشن ختم کر دی تھی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اب ایف بی آر سے سندھ حکومت کو خط لکھ کر 5 ارب روپے کی غلط کٹوتی کو تسلیم کیا ہے، سندھ حکومت یکم اکتوبر سے کچھ شرائط کی بناء پر کلیکشن شروع کرے گی۔ شرائط میں آئندہ کسی قسم کی براہ راست کٹوتی نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔ سندھ کابینہ نے اپنی شرائط سے متعلق ایک خط کے ذریعہ ایف بی آر کو آگاہ بھی کرے گی۔عبدالرشید چنامیڈیا کنسلٹنٹ وزیراعلیٰ سندھ