پیرس فلمی میلے میں پاکستان میں کوہ پیمائی سے متعلق 2 دستاویزی فلموں کی نمائش

فرانس اور پولینڈ سے پاکستان کے بلند وبالا پہاڑی علاقوں تک کوہ پیمائی اور پیرا گلائیڈروں کی مہم پر مبنی دو دستاویزی فلمیں 23 اور 24 ستمبر کو پیرس (فرانس) میں ایک فلمی میلے میں نمائش کے لئے پیش کی گئیں۔

پیرس کے گرینڈ ریکس سنیما میں میلے کا سمر ایڈیشن ہوا۔ اس موقع پر کچھ کوہ پیماؤں اور پیرا گلائیڈرز جو اپنی مہم کے لئے پاکستان گئے، موجود تھے۔ سفارتخانہ پاکستان کی نمائندگی چارج ڈی افیئرز، ڈیفنس اتاشی، پریس قونصلر اور ہیانسی آف چیانسی نے کی۔

قراقرم میں گم، 30 منٹ کی دستاویزی فلم جو پاکستان کے قراقرم حدود میں پیرا گلائیڈنگ سے متعلق ہے۔ ڈیمین لاکاز، انٹائن گیارارڈ اور جریمی چنال کی ہدایتکاری میں بنائی گئی اس دستاویزی فلم میں اس علاقے کو دنیا کے خوبصورت پہاڑی مقامات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ یہ فلم فرانسیسی پیرا گلائیڈرز کی 7027 میٹر اونچی اسپانٹک چوٹی پر چڑھنے کی کوشش پر مبنی تھی۔

دوسری دستاویزی فلم جس کا عنوان آخری ماؤنٹین ہے اس کا دورانیہ 83 منٹ ہے۔ ڈارس زلوسکی کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ فلم پولش کوہ پیماؤں کی 2018، کے ٹو 2 مہم پر مبنی ہے۔ دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ کے ٹو دنیا کی واحد 8000 پلس میٹر بلند چوٹی ہے جو سردیوں میں کبھی سر نہیں کی جاتی ہے۔ اس چیلنجنگ مہم کے دوران پولینڈ کی ٹیم کے ایک جوڑے جس میں ایک فرانسیسی کوہ پیما الزبتھ ریول اور اس کی پولش ٹیم کے ساتھی کو بچانے کے لئے گئے تھے جو قریبی نانگا پربت پر پھنس گئے تھے۔

مسٹر ایم امجاز عزیز قاضی نے میلے کی منتظمین محترمہ منان گریم ووڈ اور مسٹر سیرل سلومون کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور کہا کہ پاکستان دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کا ملک میں آمد پر خیرمقدم کے لیے تیار ہے۔

منتظمین کا کہنا تھا کہ پاکستان فرانسیسی کوہ پیماؤں کے لئے ایک کلیدی منزل ہے اور لوگ ان خوبصورت مقامات اور بلند پہاڑوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فلمیں سوئٹزرلینڈ ، ڈنمارک اور جمہوریہ چیک میں بھی اسی فلمی میلے کے ایک حصے کے طور پر دکھائی گئی ہیں۔ دوسرے یورپی ممالک میں اسکریننگ کوویڈ ۔19 پابندیوں کی وجہ سے منسوخ کردی گئیں