
کراچی، یکم دسمبر 2025: سکھر آئی بی اے یونیورسٹی نے بورڈ آف ریونیو سندھ کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے صوبے میں زمینوں کے انتظام و انصرام کے ڈیجیٹل انقلاب کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ آج ایک باضابطہ سروس لیول ایگریمنٹ (SLA) پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت سندھ میں کاغذی اور روایتی عمل سے ہٹ کر بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ’’ای ٹرانسفر آف ٹائٹل سسٹم‘‘ کا آغاز کیا جا رہا ہے، جو زمینوں کے ریکارڈ کو ایک محفوظ، شفاف اور جدید نظام میں منتقل کرے گا۔
سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے اس اشتراک کو ایک تاریخی سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا:
“یہ اقدام عوامی فلاح کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ہمارے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ شفاف، محفوظ اور شہری مرکوز ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی تشکیل کے ذریعے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کو حکومتِ سندھ کی مؤثر اور قابلِ بھروسہ لینڈ گورننس کے فروغ میں حمایت کرتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہے۔”

صوبائی حکومت کی ہدایت پر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی ڈیجیٹل لینڈ ریکارڈ سسٹم کی مکمل ٹیکنالوجیکل شراکت دار ہوگی، جس میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی تیاری، محفوظ انضمام، اور تکنیکی معاونت شامل ہے۔ اس نظام کے تحت مستند ڈیجیٹل ریکارڈ آف رائٹس، آن لائن خرید و فروخت اور منتقلی کی سہولیات، نادرا بایومیٹرک تصدیق، سرکاری واجبات کی ای-ادائیگی، GIS پر مبنی لینڈ میپنگ اور مکمل ڈیجیٹل ورک فلو متعارف کرایا جائے گا۔ بلاک چین سے تقویت یافتہ یہ نظام چھیڑ چھاڑ سے محفوظ ماحول فراہم کرے گا، جس کے ذریعے شہری ضروری دستاویزات اپ لوڈ کر سکیں گے، شناخت کی تصدیق، ادائیگی اور ڈیجیٹل طور پر تصدیق شدہ ملکیت کا سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں گے۔
پائلٹ مرحلہ ضلع ماتلیاری اور ضلع سکھر میں تکمیل کے قریب ہے، جہاں ڈیٹا کی ڈیجیٹلائزیشن تقریباً مکمل ہوچکی ہے، اور صوبائی حکومت آئندہ تین برسوں میں اس نظام کو سندھ کے تمام اضلاع تک وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ہر ضلع میں پیپلز سروس سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں، جو شہریوں کو ڈیجیٹل سہولتوں تک رسائی اور معاونت فراہم کریں گے۔
بورڈ آف ریونیو سندھ کی قیادت نے اس اقدام کو “فلیگ شپ ریفارم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نظام لینڈ گورننس کو جدید خطوط پر استوار کرے گا، دستی رکاوٹوں کا خاتمہ کرے گا اور بدعنوانی کے امکانات کو کم ترین سطح تک لے آئے گا۔ سسٹم کے مکمل نفاذ کے بعد شہریوں کو جدید سیم ٹیکنالوجی سے مزین محفوظ ڈیجیٹل پراپرٹی کارڈز جاری کیے جائیں گے، جن کے ذریعے وہ ویب بیسڈ محفوظ پورٹل پر اپنی زمین سے متعلق مستند معلومات حاصل کر سکیں گے۔
سکھر آئی بی اے یونیورسٹی نے حکومتِ سندھ کے ساتھ اس انقلابی منصوبے میں اپنے تعاون کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام شفافیت، ڈیجیٹل رسائی اور جدید طرز کی سروس ڈلیوری کے عالمی معیار سے ہم آہنگ ہے۔ یہ اشتراک سندھ میں لینڈ ریکارڈ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے شہریوں کو ٹیکنالوجی پر مبنی خدمات کے ذریعے بااختیار بنائے گا۔
سکھر
یکم دسمبر 2025























