اٹلی میں قدیم انسانوں کی حیران کن مہارت — ہاتھیوں کی ہڈیوں سے بنائے اوزار دریافت

تحقیق کی دنیا میں ایک نئی دریافت نے ماہرینِ آثارِ قدیمہ کو حیران کر دیا ہے۔ اٹلی میں ہونے والی کھدائیوں کے دوران شواہد ملے ہیں کہ تقریباً 4 لاکھ سال قبل قدیم انسان نہ صرف ہاتھیوں کا شکار کرتے تھے بلکہ ان کی ہڈیوں کو اوزار بنانے کے لیے بھی استعمال کرتے تھے۔

یہ دریافت اٹلی کے علاقے کیسل لمبروسو (Castel Lambroso) سے ہوئی ہے، جو Middle Pleistocene کے دور سے تعلق رکھتی ہے۔ یہاں سے ماہرین کو ہاتھیوں کے 300 سے زائد ڈھانچے اور 500 سے زیادہ پتھر کے اوزار ملے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ہڈیوں پر تازہ ٹوٹ پھوٹ کے نشانات ظاہر کرتے ہیں کہ ان پر طاقت سے کاریگری کی گئی تھی۔ کئی ہڈیوں کو جان بوجھ کر اس طرح تراشا گیا کہ وہ مضبوط اور تیز دھار اوزاروں میں تبدیل ہو سکیں۔

اسی نوعیت کی ایک اور دریافت کیسٹل ڈی گیڈو (Castel di Guido) کے مقام پر ہوئی، جہاں تقریباً 4 لاکھ سال پرانی ہاتھیوں کی ہڈیاں ملی ہیں۔ ان سے بنائے گئے اوزاروں میں کیل نما نوکدار ٹکڑے، چمڑا صاف کرنے کے آلات اور بڑی ہڈیوں کو کاٹنے والے اوزار شامل تھے۔

تحقیق بتاتی ہے کہ یہ اوزار اتفاقاً نہیں بنے بلکہ منصوبہ بندی کے ساتھ تیار کیے گئے تھے، جو اس زمانے کے انسانوں کی سوچ اور تکنیکی مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔

مزید برآں، ایک اور مقام سے تقریباً 1,71,000 سال پرانے آثار ملے ہیں، جہاں ہاتھیوں کی باقیات کے ساتھ لکڑی کے اوزار بھی دریافت ہوئے۔ ان میں کھودنے والے پھاد (digging sticks) جیسے آلات شامل ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ ابتدائی انسان قدرتی وسائل کو باقاعدہ استعمال میں لانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔