سندھ ہائیکورٹ نے گورنر سندھ، ان کی اہلیہ، ڈپٹی کمشنرایسٹ و دیگر کیخلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گورنر سندھ، ان کی اہلیہ، ڈپٹی کمشنرایسٹ و دیگر کیخلاف مقدمے کے اندراج سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گیلانی ریلوے سوسائیٹی گلشن میں میرا گھر زیر تعمیر تھا۔ڈپٹی کمشنر ایسٹ، پولیس اور ریلوے حکام نے تعمیرات منہدم کردیں ہیں۔ یہ تعمیرات گورنر سندھ اور انکی اہلیہ کی ایماء پر گرائی گئی ہیں۔ ماتحت عدالت نے گورنر سندھ اور دیگر کیخلاف ایف آئی آر کی درخواست مسترد کردی ہے۔ پولیس کو گورنر سندھ، انکی اہلیہ، ڈی سی ایسٹ، ریلوے حکام اور ایس ایس پی ایسٹ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ ڈی ایسٹ کے نمائندے نے کہا کہ سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیر کی شکایت پر کارروائی کی ہے۔ اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور ٹی ایم سی گلشن کے وکیل سلمان صابر نے وکالت نامے جمع کرادیئے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فریقین کے وکالت نامے آگئے آئندہ تاریخ پر سب کو سن لیں گے۔ عدالت نے فوزیہ نسرین کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ فوزیہ نسرین نے ماتحت عدالت میں 22-اے اور 22-بی کی درخواست دائر کی تھی جو مسترد ہوگئی۔
Load/Hide Comments























