بلاول کو چاہیے کہ وزیراعلی اور شرجیل میمن کو ساتھ لیں اور شہر کا دورہ کریں اور پتہ چلے کہ شہری کیا کہتے ہیں


کراچی کا جہانگیر روڈ اپنی تباہ حالی کی وجہ سے حکمرانوں کی عدم توجہ کی کہانی سناتا ہے ۔ شہریوں کی پریشانی کا ان حکمرانوں کو احساس نہیں

کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ جہانگیر روڈ حکومت کی شہری مسائل سے عدم توجہ کی ایک بدترین مثال ہے سارا سال یہ سڑک حکمرانوں کی عوامی مسائل سے عدم توجہ اور بے حسی کی کہانی سناتی ہے شہریوں کی پریشانی کا ان حکمرانوں کو کوئی احساس نہیں کسی کو کوئی فکر نہیں شہری کس حال میں اس سڑک سے گزرتے ہیں کتنی پریشانی کا سامنا کرتے ہیں گاڑیاں چلانے والے کس کرب سے گزرتے ہیں اور گاڑیوں کا کیا حال ہوتا ہے یہاں سے گزرنے والے شہری گھنٹوں پریشانی کا سامنا کرتے ہیں ان کی صحت اور جسم کا جوڑ جوڑ ہل جاتا ہے اتنے بڑے بڑے گڑھے بڑھے ہوئے ہیں کسی کو احساس نہیں کہ شہریوں کے مسائل حل بھی کرنے ہیں کرسی سنبھالنے کے بعد لوگ بھول جاتے ہیں کہ شہر کے مسائل بھی حل کرنے ہیں اج کل لوگ سیندر پنجاب

کے سڑکوں کا اور ترقیاتی منصوبوں کا موازنہ کر رہے ہیں لیکن سندھ اور خاص طور پر کراچی کی جہانگیر روڈ سب کا منہ چڑا رہی ہے شہر کے کس علاقے کا نام لیا جائے شہر کے کس گلی اور کس سڑک کا نام لیا جائے ہر طرف ایک جیسا حال ہے بد سے بدتر سڑکیں ہیں بد سے بدتر گلیاں ہیں حکمران نہ جانے کہ ان شاہراہوں پر گھومتے ہیں شہر کے اندرونی علاقوں میں جائیں تو پتہ چلے کہ کیا حالات ہیں

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کراچی کی گلیوں اور سڑکوں کا دورہ کرایا جائے وہ خود نکلیں تو انہیں پتہ چلے کہ شہری کس مشکل میں سے دوچار ہیں بلاول کو چاہیے کہ وزیراعلی اور شرجیل میمن کو ساتھ لیں اور شہر کا دورہ کریں اور پتہ چلے کہ شہری کیا کہتے ہیں