پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو سلطان کوٹ کے قریب ایک افسوسناک حادثے کا سامنا کرنا پڑا، جہاں ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کی متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
تفصیلات کے مطابق، ٹرین شکارپور سے جیکب آباد کی جانب روانہ ہوئی تھی کہ راستے میں سومرو واہ کے قریب اچانک دھماکہ ہوگیا، جس سے جعفر ایکسپریس کی چار سے پانچ بوگیاں متاثر ہوئیں۔ حادثے کے باعث کئی مسافر زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
پولیس کے مطابق، دھماکہ اُس وقت ہوا جب ٹرین سومرو واہ کے مقام سے گزر رہی تھی، جس سے ٹرین کی پٹڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ واقعے کے بعد مسافروں میں افراتفری پھیل گئی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
ڈی پی او شکارپور کے مطابق، ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکہ دستی ساختہ بم (IED) کے ذریعے کیا گیا، تاہم حتمی نتیجہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سامنے آئے گا۔ واقعے کا مقصد ریلوے نظام کو نقصان پہنچانا اور خوف و ہراس پھیلانا معلوم ہوتا ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی جائے وقوعہ پر طلب کرلیا گیا ہے تاکہ شواہد کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، دھماکے کی ذمہ داری بلوچ مسلح تنظیم بلوچ ریپبلکن گارڈز (BRG) نے قبول کرلی ہے۔ تنظیم کے ترجمان دوستین بلوچ کے مطابق، ٹرین کو نشانہ اس لیے بنایا گیا کیونکہ اس میں فوجی اہلکار سفر کر رہے تھے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اس نوعیت کے حملے مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔























