محکمہ بلدیات میں گھوسٹ ملازمین کی بڑی تعداد موجود ، محمد مبین جمانی کا اعتراف

کراچی کی طرز پر سکھر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن جلد شروع ہوگا، بلدیاتی مسائل کاحل اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے، سکھر کے بڑے مسائل ہیں ایک دو روز میں حل نہیں کیے جا سکتے، نگران صوبائی وزیر بلدیات

او زی ٹی کی رقم ملازمین کی تنخواہوں میں خرچ ہو جاتی ہے، تھرڈ پارٹی کے تحت ناصرف ویری فیکیشن ہوگی بلکہ نادرا کے ذریعے تصدیق کرا کے تنخواہوں کی ادائیگی براہ راست ان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوگی، سکھر کے دورے میں محکمہ جاتی اجلاس سے خطاب

کراچی( نعیم پٹھان) نگران صوبائی وزیر بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و بحالیات سندھ محمد مبین جمانی نے کہا ہے کہ سکھر میں غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کراچی کی طرز پر آپریشن آئندہ ایک سے دو روز میں شروع کردیا جائے گا۔ مجھے افسوس ہے کہ سکھر کی ٹائون میونسپل کارپوریشن ہو یا ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن یا ٹائونز یا یوسی ان تمام کو ملنے والے او زی ٹی کی رقم تنخواہوں میں ہی پوری ہوجاتی ہے۔ جلد ہی ایک ایسی تھرڈ پارٹی کو مقرر کیا جارہا ہے جو ان محکموں کے ملازمین کی نہ صرف ویریفیکیش کرے گی بلکہ ان کے نادرا کے ذریعے تصدیق کرکے ان کی تنخواہوں کی ادائیگی براہ راست ان کے اکاؤنٹس میں کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سکھر میں ڈپٹی کمیشنر سکھر کے دفتر میں محکمہ بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و بحالیات کے افسران کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں ڈپٹی کمیشنر سکھر فیاض احمد مہشر، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کمیل حیدر شاہ، وائس چیئرمین اختر مہر، ڈپٹی مئیر سکھر ڈاکٹر ارشد مبین، محکمہ بلدیات، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ و بحالیات کے تمام افسران و دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں نگران صوبائی وزیر کو سکھر میں محکمہ بلدیات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ نگران صوبائی وزیر کو سکھر اور خیرپور میں جاری ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے بھی آگاہی دی گئی۔اجلاس میں نگران صوبائی وزیر کو سکھر میونسپل کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ کونسل کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس نگران صوبائی وزیر محمد مبین جمانی نے سکھر میں اسٹریٹ لائٹس کی بندش، کھلے مین ہالز سمیت دیگر کے حوالے سے افسران سے بازپرس کی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت اور ان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے نگران صوبائی وزیر محمد مبین جمانی نے کہا کہ آج میری وزارت کا حلف اٹھانے کے بعد سکھر کا یہ دورہ ہے اور یہاں اجلاس میں بریفنگ کے دوران معلوم ہوا کہ سکھر میں بہت سے اشیوز ہیں اور یہ اشیوز ایک یا دو روز میں نہیں ہوئے اور نہ ہی ایک یا دو روز میں حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں یوسی سے میونسپل کی سطح تک جن جن کو او زی ٹی کی رقم ملتی ہے وہ صرف تنخواہوں میں ہی پوری ہوجاتی ہے تو پھر ترقیاتی کام کیسے ہوسکتے ہیں۔ مبین جمانی نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ صرف سکھر ہی نہیں بلکہ پورے صوبے میں گھوسٹ ملازمین بڑی تعداد میں ہیں اور یہ ملازمین۔ صرف تنخواہیں لیتے ہیں کام نہیں کرتے ہیں۔ اس تمام صورتحال کے پیش نظر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جلد ہی ایک تھرڈ پارٹی کو ان تمام۔محکموں کے ملازمین کی تصدیق کا ٹاسک دیا جائے گا اور ان تمام ملازمین۔ کی تصدیق کے بعد ان کی نادرا کے ذریعے اکاؤنٹس کھلوا کر ان کی تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں محمد مبین جمانی نے کہا کہ اس تصدیق کے عمل سے امید ہے کہ تنخواہیں تو اپنی جگہ اس او زی ٹی شئیر سے عوام کے لئے ترقیاتی کام بھی ہوں گے یہ ہمیں امید ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سکھر میں غیر قانونی تعمیرات کی شکایات کے ازالے کے لئے کراچی میں جاری آپریشن کی طرز کا آپریش آئندہ ایک سے دو روز میں شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ان غیر قانونی عمارتوں کے خلاف ہوگا جو یا تو زیر تعمیر ہیں یا تعمیر ہوگئی ہیں لیکن وہاں رہائش نہیں ہوئی۔ مبین جمانی نے کہا ان غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات میں جہاں بلڈرز مافیا ملوث ہے وہاں سرکاری محکموں افسران، پانی، گیس اور بجلی کی فراہمی کے ادارے اور ساتھ ساتھ ان عمارتوں کے فلیٹ کو سب لیز کرنے والے رجسٹرار بھی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں مبین جمانی نے کہا کہ سکھر نہیں کئی شہروں میں ہمارے اپنے محکموں کی غیر معیاری پلاننگ سے عوام کو دشواریاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ محکمہ بلدیات کا حصہ رہی ہے لیکن اب یہ محکمہ صحت میں ڈال دی گئی ہے جبکہ یوسی، ٹاؤن اور میونسپل کی ڈرینج اور واٹر کی 50 فیصد اسکیمیں اس کے تحت چلتی ہیں۔ سکھر میں جاری غیر معیاری ترقیاتی کاموں کے سوال کے جواب میں نگران صوبائی وزیر بلدیات محمد مبین جمانی نے کہا کہ اس حوالے سے کمیشنر، ڈپٹی کمیشنر اور افسران کی ایک کمیٹی بنا کر اس کی مکمل تحقیقات کرائی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ہمیشہ ریاست کا ایک مضبوط ستون تصور کرتے ہیں اور جو جو نشاندہی آپ میڈیا کے دوستوں کی طرف سے کی گئی ہیں ان تمام کی تحقیقات کرکے ان کا ازالہ کیا جائے گا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سکھر شہر کو صاف و ستھرا پینے کا پانی ہر گھر پر دستیاب ہو اس کے لئے بھی ایکشن لیا جائے گا۔ صحافی جان محمد کے قتل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے اور اس کے قاتلوں کو ہر صورت گرفتار ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نگران صوبائی وزیر داخلہ براہ راست اس حوالے سے آئی جی سندھ کے ہمراہ یہاں بھی آئے تھے اور وہ خود پورے معاملہ کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔اسلامیہ کالج کے اندر اور باہر قبضہ مافیا کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ گوکہ معاملہ محکمہ تعلیم کا ہے لیکن میں خود ابھی اس کالج کا نہ صرف معائنہ بھی کروں گا اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں سے بھی بات کروں گا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر کمیل حیدر شاہ، ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ سکھر علی انور رک اور دیگر افسران کے ہمارا سکھر میں زیر تعمیر پارک، اسلامیہ کالج، کیٹل کالونی سکھر، 1122 کے مرکزی سیکٹریٹ و دیگر کا دورہ کیا اور موقع پر ہدایات جاری کی۔
============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC