بلوچستان کی خبریں

خبر نامہ نمبر528/2023
کوئٹہ 31 جنوری۔ صوبائی سیکرٹری اقلیتی امور ظفر بلیدی نے کہا ہے کہ ہنگلاج ماتا استھان (مندر) ہندو مذہب میں چار مقدس مذہبی مقام میں سے ایک ہے اور اس مندر کی بہت تاریخی اہمیت ہے ان خیالات کا اظہار سیکرٹری اقلیتی امور نے ہنگلاج ماتا مندر میں مذہبی سیاحت کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اجلاس میں ہنگلاج ماتا ویلفیئر سوسائٹی کے ایک وفد نے مکی ونود کمار کی سربراہی میں شرکت کی اجلاس کو ہنگلاج ماتا مندر میں سیاحت کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر سیکریٹری اقلیتی امور ظفر بلیدی نے کہا ہے کہ ہنگلاج مندر بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے ایک بہترین مثال ہے سالانہ لاکھوں یاتری ہنگلاج مندر آتے ہیں جنہیں سہولیات میسر کرنا صوبائی حکومت اور محکمہ مذہبی امور کے ذمے ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ترقیاتی کام کروا کر پاکستان بلکہ دنیا بھر کے ہندو برادری کے دل جیت لیے ہیں ان اقدامات سے یقینا پوری دنیا میں پاکستان کا ایک مثبت تاثر جائیگا ہنگلاج ماتا مندر کو مذہبی سیاحت کے حوالے سے پرموٹ کرنے سے دنیا سے لاکھوں لوگ ہنگلاج مندر کی زیارت کرنے آئیں گے جس سے جہاں صوبے کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا وہاں مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے سیکرٹری اقلیتی امور نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے اپریل میں ہنگلاج ماتا مندر کا سالانہ میلہ ہوگا لہذا سیاحت کے حوالے سے جتنے بھی منصوبے جاری ہیں انہیں جلد پایہ تکمیل تک پہنچائیں جائیں تاکہ دنیا بھر سے آنے والے ہندو یاتری ان تمام سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔
خبر نامہ نمبر529/2023
کوئٹہ 31جنوری:۔ترجمان حکومت بلوچستان محترمہ فرح عظیم شاہ سے مسیحی برادری کے ایک وفد نے یہاں ملاقات کی. ملاقات میں مسیحی برادری کے وفد نے اپنے مسائل سے ترجمان کو آگاہ کیا جس پر انہیں نے اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کروائی. وفد کے نمائندوں نے اقلیتی برادری سے تعاون پر ترجمان صوبائی حکومت محترمہ فرح عظیم شاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے کام کی تعریف بھی کی. ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اقلیتوں برادری کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا رہی ہے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اقلیتوں کیلئے برابری کے حقوق پر زور دیا تھا اور ہمارا مذہب بھی ہمیں اقلیتی برادری سے حسن اخلاق کا درس دیتا ہے. آئین پاکستان نے بھی اقلیتوں کو تمام تر بنیادی حقوق کا تحفظ فراہم کیا ہے. ملکی ترقی و خوشحالی میں اقلیتی برادری کا کردار ہمیشہ سے قابل ستائش رہا ہے. صوبائی حکومت اقلیتی برادری کے مسائل ضرور حل کرے گی. بعد ازاں وفد کے نمائندوں نے ترجمان فرح عظیم شاہ کو روایتی شال اور شیلڈ بھی پیش کی.
خبر نامہ نمبر530/2023
اوستہ محمد 31جنوری:۔ استا محمد میں ایری لاڑو کے مقام پر 600 آٹے کے بیگ سرکاری نرخ ناموں پر لوگوں میں فروخت کئے گئے عوام کی بڑی تعداد سرکار کی جانب سے سبسڈی سے استعفادہ حاصل کرنے کے لیے پہنچ گئے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لائنوں کی صورت میں آٹا فروخت کرنے کے عمل کو یقینی بنایا گیا ڈپٹی کمشنر استامحمد ذاکر ناصر نے کہاکہ حکومت آٹے کے بحران پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ عوام کو آٹے کی فراہمی کے حوالے سے کسی قسم کی دشواریوں کا سامنا کرنا نہ پڑے آج بھی چھ سو خاندان بلوچستان حکومت کے اقدام سے فائدہ مند ہوئے استا محمد میں آٹے کی فراہمی کے لیے مختلف مقامات پر اسٹالز لگائے جارہے ہیں تاکہ روزانہ کی بنیاد پر عوام کو سستے داموں آٹیکی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔عوام کو چائیے کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی سہولت سے بھرپور انداز مستفید ہوں۔
خبر نامہ نمبر531/2023
کوئٹہ 31جنوری:۔صوبائی حکومت صوبے میں بہترین طبی سہولیات،خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو مہیا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔طب ایک مقدس پیشہ ہے اور ڈاکٹروں کوایمانداری کے ساتھ انسانیت کی بھی خدمت کرنی چاہیے، حکومت پسماندہ علاقوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں کو خصوصی پیکج دے رہی ہے۔ اس کے باوجود ڈاکٹرز کا دوردراز علاقوں میں ڈیوٹی نہ دینا اپنے پیشے کیساتھ ناانصافی ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات کی فراہمی، ڈاکٹروں، طبی عملے کی موجودگی اور دیگر متعلقہ امور کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکریٹری صحت صالح ناصر، کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمٰن بلوچ، پی پی ایچ آئی بلوچستان کے سربراہ اسفندیار بلوچ جبکہ ڈپٹی کمشنرز اور ڈی ایچ اوز نے بزریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ معیاری طبی سہولیات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے اور ہماری بھی یہی کوشش ہونی چاہئے کہ عوام کو صحت کی تمام معیاری سہولیات فراہم کی جائیں اس سلسلے میں کوئی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع کے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کا باقاعدگی سے دورہ کرتے رہیں اور غیر حاضر ڈاکٹروں اور دیگر غیر حاضر طبی عملے کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے ایکشن لیا جائے اور مسلسل ڈیوٹی سر انجام نہ دینے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو نوکری سے برخاست کیا جا? انہوں نے کہا کہ دور دراز کے علاقوں کے اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی موجودگی سے وہاں کے علاقے کی عوام کے طبی مسائل ان کے اضلاع میں ہی حل ہو جاتے ہیں اور انہیں صحت کی سہولیات کے لیے اپنے اضلاع سے باہر جانے کی ضرورت پیش نہیں آتی انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی حاضری اور موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں جدید مشینوں کو چلانے کے لیے ٹیکنیکل لوگوں کو رکھیں گے تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر سہولیات میسر ہوں۔ علاوہ ازیں چیف سیکرٹری نے ہیلپر آئی ہسپتال کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ہسپتال میں داخل مریضوں کی عیادت بھی کی اور ان سے مسائل بھی پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ضرورت کی جدید مشینری کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
خبر نامہ نمبر532/2023
تربت31جنوری:۔مشیر برائے ترقی نسواں، میڈم ماہ جبین شیران صاحبہ نے منگل کے روز ووکیشنل سینٹر آر سی سی سوشل ویلفیئر تربت کا دورہ کیا۔اس موقع پر میڈم ماہ جبین شیران کا استقبال ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر مکران ڈویژن محمد عبدؤ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر ضلع کیچ قدیر لقمان اور سوشل ویلفیئر آفیسر تربت زینب برکت نے کی۔ اس دوران این آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ کوارڈینٹر میڈم گل افروز، ڈسٹرکٹ لٹریسی آفیسر سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ میڈم رابعہ حبیب، سوشل ویلفیئر آفیسر تربت عبدالعزیز دشتی بھی وہاں پر موجود تھے۔ اس دوران سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ ضلع کیچ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب قدیر لقمان نے میڈم ماہ جبین شیران صاحبہ کو اپنے ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی اور ڈیپارٹمنٹ میں کامیاب ٹریننگ کے انعقاد کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس دوران میڈم ماہ جبیں شیران نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کیچ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وومن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ڈسٹرکٹ آفیسر کو دفتر کے لیے جگہ فراہم کرکے آ پ لوگوں نے اچھا قدم اٹھایا۔ انھوں نے کیچ میں وومن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ تعاون کرنے پر سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کیچ کے بہت سراہنا کی۔بعد ازاں انہوں نے سوشل ویلفیئر سنٹر کے جاری کلاسز بھی دیکھے اور انکی کارکردگی کو بھی سراہا۔ انھوں نے سوشل ویلفیئر آؤٹ لٹ میں وومن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کا حصہ ڈالنے اور انہیں نئے دور کے تقاضوں کے مطابق بنانے کا بھی اعلان کیا۔ اس موقع پر طالبات کی طرف سے لیپ ٹاپ اور سلائی مشینوں کی درخواست کی گئی جو انہوں نے قبول کی اور وومن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے آئندہ پروگرام میں سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کیچ کے طالبات کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیا۔ آخر میں میڈم ماہ جبیں شیران نے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کیچ کے فارغ شدہ طالبات میں تین تین ہزار روپے کے چیک بھی تقسیم کیے۔واضح رہے ماہ جبین شیران صاحبہ سوشل ویلفیئر آفیسر زینب برکت صاحبہ کی درخواست پر سوشل ویلفیئر آفس تربت آئیں تھیں۔
خبر نامہ نمبر533/2023
گوادر 31 جنوری:گوادر فری زون (ساؤتھ) میں مچھلی اور ماہی گیری سے متعلق پہلی صنعت کے آغاز کے لیے، تعمیراتی سامان کے 11 کنٹینرز پر مشتمل ہائی شن تیان (Haixintian)کی پہلی کھیپ چین سے گوادر پورٹ پہنچے گی احکام کے مطابق ہائی شن تیان پیلیجک فشری اورسیز بیس کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹیڈ گوادر فری زون کے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے، اس نے مچھلی اور ماہی گیری کی صنعت کی تعمیر کے لیے 5,911 مربع میٹر کا رقبہ حاصل کیا ہے۔ ایک ورکشاپ 2,000 مربع میٹر کے رقبے پر قائم کی جائے گی کمپنی کے پاس کشتیوں کی دیکھ بھال اور مرمت، سامان ور اسپیئر پارٹس اور ماہی گیری کی کشتیوں کے لیے بنیادی زندگی کی فراہمی، ماہی گیری اور بندرگاہ سے متعلق انتظام، گودام، لاجسٹکس، کولڈ اسٹوریج گودام، سمندری غذا کی کولڈ چین پروسیسنگ، ماہی گیری،بحری جہازوں اور عملے کی تربیت، آبی زراعت، جھینگا، اور مچھلی پالنے کے کاروبار کا وسیع دائرہ ہے یہ فری زون میں ماہی گیری اور مچھلی سے متعلق پہلی صنعت ہوگی۔ اس نے پاکستان میں کام کرنے کے لیے تمام قانونی اور دستاویزات کے طریقہ کار کو پہلے ہی مکمل کر لیا ہے۔ چونکہ انڈسٹری کا تعلق مقامی افرادی قوت کی مہارت سے ہے، اس لیے اس میں مقامی کمیونٹی کو ملازمت اور کاروباری مواقع دونوں میں فائدہ پہنچانے کی صلاحیت ہے۔احکام نے کہا کہ چند روز قبل گوادر فری زون میں ہینگینگ ایگریکلچرل پارک کے اسٹیل اسٹرکچر کے لیے تعمیراتی سامان گوادر پورٹ پہنچ گیا۔ یہ سامان کے 31 کنٹینرز کی پہلی کھیپ تھی جس کا مقصد فیکٹری کی تعمیر کے لیے مارچ میں کمرشل آپریشن شروع کرنے کا امکان ہے۔ ہینگینگ ایگریکلچرل گروپ ایلو ویرا کی کاشت، زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کے ساتھ ساتھ مویشی پالنے میں مہارت رکھتا ہے۔