کراچی سے میرا پرانا عشق ہے، ملک میں کرکٹ کی واپسی کے بعد پہلی انٹرنیشنل ٹیم جو سیریز کھیلنے آئی وہ کراچی ہی آئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی صورت بھی کراچی کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں میچز ہونا قومی مفاد کےلیے اہم ہے۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ کراچی سے میرا پرانا عشق ہے، ملک میں کرکٹ کی واپسی کے بعد پہلی انٹرنیشنل ٹیم جو سیریز کھیلنے آئی وہ کراچی ہی آئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی صورت بھی کراچی کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آغاز پر کوئٹہ کی بڈ کےلیے سب سے کم ریزرو پرائس رکھی تھی۔ بیس پرائس 5 لاکھ ڈالر رکھی تھی جو ندیم عمر نے میچ کی۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ میرے کہنے پر ندیم عمر نے خود کوئٹہ کی قمیت بڑھائی اور ایک ملین ڈالر کردی۔ ندیم عمر کے بعد میرے کہنے پر پشاور اور اسلام آباد نے بھی قیمت بڑھائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پی ایس ایل لاہور لائے تھے تب بھی بہت چیلنجز تھے۔ پشاور سے ڈیرن سیمی نے کہا کہ میں آؤں گا، پھر دیگر پلیئرز بھی آئے۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو اس وجہ سے مشکلات ہوئی تھیں، ان ساری مشکلات پر میں کسی روز کتاب لکھوں گا۔

چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں بھی کرکٹ ہو، بلوچستان میں میچز ہونا قومی مفاد کےلیے اہم ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایس ایل میچز سے قبل نمائشی میچ کروا رہے ہیں۔ پانچ فروری کو کوئٹہ میں نمائشی میچ کھیلا جائے گا۔ قومی ٹیم کے اسٹارز بھی یہ نمائشی میچ کھیلیں گے۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ کچھ پلیئرز کو اس میچ کےلیے بنگلہ دیش سے واپس بلا رہے ہیں، کچھ پلیئرز نے سفارش کروائیں لیکن ہمارے لیے کوئٹہ میں میچ اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب دیگر فرنچائز کے اسٹارز کو ان دو ٹیموں میں شامل کیا تو فرنچائزز کو تحفظات تھے، میری فرنچائزز سے درخواست ہے کہ وہ اس پر ہمارا ساتھ دیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ہونے والا نمائشی میچ قومی مفاد میں ضروری ہے۔

https://jang.com.pk/news/1187347
============================================
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی نے کہا ہے کہ وہ خود کو ملنے والے تحائف گھر ہی لے کر جائیں گے۔

نجم سیٹھی نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خود کو ملنے والے تحائف پر دلچسپ ردِعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا تو کوئی توشہ خانہ ہی نہیں، یہ تحفے تو میں اپنے ساتھ گھر ہی لے جاؤں گا۔

نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ تلوار کا تحفہ ساتھ نہیں لے جاسکتا، وہ فریم کر کے یہیں لگوادوں گا۔

============================دفاعی چیمپئن بیلجیئم کو شکست، جرمنی تیسری مرتبہ ہاکی کا عالمی چیمپئن بن گیا۔ میچ کے 59ویں منٹ میں بیلجیئم نے پنالٹی کارنر پر گول کرکے اسکور کو 3-3 سے برابر کردیا۔ جس کے بعد میچ کا فیصلہ پنالٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا۔ جرمنی نے دفاعی چیمپئن بیلجیئم کو شکست دے کر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) ہاکی ورلڈکپ جیت لیا۔
واضح رہے کہ یہ مجموعی طور پر جرمنی کا تیسرا عالمی کپ ہے۔ جرمن ٹیم ٹرافی کے ہمراہ جیت کا جشن منارہی ہے – فوٹو: اے ایف پی جرمن ٹیم ٹرافی کے ہمراہ جیت کا جشن منارہی ہے – فوٹو: اے ایف پی بھارتی شہر بھوبنیشور میں کھیلے گئے اس میچ میں دفاعی چیمپئن بیلجیئم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور ابتدا میں ہی جرمنی پر 0-2 کی سبقت حاصل کرلی۔

اس کے بعد بڑے خسارے میں موجود جرمنی نے مسلسل تین گول اسکور کرکے اسکور کو 2-3 کردیا۔

میچ کے 59ویں منٹ میں بیلجیئم نے پنالٹی کارنر پر گول کرکے اسکور کو 3-3 سے برابر کردیا۔ جس کے بعد میچ کا فیصلہ پنالٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا۔ اس میں دو مرتبہ کی عالمی چیمپئن جرمنی نے دفاعی چیمپئن بیلجیئم کو 4-5 سے ہرا ہاکی ورلڈکپ جیت لیا۔ جرمن کھلاڑی آخری پنالٹی اسٹروک روکے جانے بعد جشن منارہے ہیں – فوٹو: اے ایف پی جرمن کھلاڑی آخری پنالٹی اسٹروک روکے جانے بعد جشن منارہے ہیں – فوٹو: اے ایف پی اس سے قبل تیسرے نمبر کے میچ میں نیدرلینڈز نے آسٹریلیا ایک کے مقابلے میں تین گولز سے شکست دی تھی۔
خیال رہے کہ سب سے زیادہ چار مرتبہ ہاکی ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے کا اعزاز پاکستان کے پاس ہے۔ پاکستان نے آخری مرتبہ 1994 میں عالمی کپ جیتا تھا جبکہ اس کے بعد سے قومی ٹیم فائنل فور میں بھی جگہ نہیں بناسکی۔ جرمنی نے اس سے قبل 2002 اور 2006 میں ورلڈ ٹائٹل جیتا تھا اور دونوں ہی مرتبہ اس نے آسٹریلیا کو زیر کیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے جب قومی ٹیم ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی ہی نہ کرسکی۔ اس سے قبل قومی ٹیم 2014 کے عالمی کپ میں بھی شرکت سے محروم رہی تھی۔