زندہ دلی کا بادشاہ ، کامیابی کا شہنشاہ ، وسیم اکرم ،۔۔۔ہر دور کے نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ۔

زندہ دلی کا بادشاہ ، کامیابی کا شہنشاہ ، وسیم اکرم ،۔۔۔ہر دور کے نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ۔

104 ٹیسٹ میچوں میں 414 وکٹیں ، اور 356 ون ڈے میچوں میں 502 وکٹیں ۔
3 جون 1966 کو لاہور میں بیگم کو چوہدری محمد اکرم کہ یہاں پیدا ہونے والا یہ لڑکا وسیم اکرم اس طرح دنیا میں دھوم مچائے گا شاید ہی کسی رشتے دار اور دوست احباب نے ایسا سوچا ہوگا ۔

قدرت مہربان ہوئی ، کامیابیوں کے دروازے کھلتے چلے گئے ۔محنت مسلسل محنت اور نتیجہ اللہ پر چھوڑنے کا یقین ، وسیم اکرم کو مقبولیت اور پھر کیریئر کے عروج تک لے گیا ۔
وسیم اکرم اپنی طرز کے منفرد آلراؤنڈر ثابت ہوئے ، تمام ادوار میں کرکٹ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار کئے گئے ، سوئنگ کا سلطان بنے ۔ٹیسٹ کیریئر کا آغاز انیس سو پچاسی میں نیوزی لینڈ کے خلاف کیا دوسرے ہی ٹیسٹ میں 10 وکٹیں حاصل کرکے دنیا کی توجہ اپنی جانب ایسی مبذول کرائی کہ آج تک یہ نظریں ان کی شخصیت سے ہٹ نہیں سکیں ۔

نوجوانوں کے لیے ہر دور میں ایک رول ماڈل شخصیت بنے ۔
ہمت اور مسلسل محنت ۔۔۔۔کھیل میں کبھی کسی کھلاڑی کا خوف طاری نہیں کیا بلکہ دوسرے بیٹسمینوں کے لیے خوف کی علامت بنے رہے ۔


بڑے بڑے کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنا ان کے الٹے ہاتھ کا کام تھا ۔
ہمیشہ اپنی دھن کے پکے نکلے ۔

کبھی مخالفین کی باتوں کی پرواہ نہیں کی اپنی توجہ اپنے مقصد اور ہدف پر مرکوز رکھی اور کامیابی خود بخود مقدر بنی۔