پاکستان کی وزارت خزانہ چلانے والے تین جوکروں کی کہانی ، وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کی زبانی ۔ اپنی ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے تن بدن میں آگ لگانے کے لیے وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کا یہ بیان کافی ہے

پاکستان کی وزارت خزانہ چلانے والے تین جوکروں کی کہانی ، وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کی زبانی ۔
اپنی ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے تن بدن میں آگ لگانے کے لیے وزیراعظم کے صاحبزادے سلمان شہباز کا یہ بیان کافی ہے کہ پچھلے تین وزیر خزانہ جوکر تھے اور انہوں نے ملک میں جو کر شو چلایا ۔


سیاسی حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ مفتح اسماعیل نے کچھ عرصہ سے پارٹی قیادت کے لیے جو مشکلات پیدا کر رکھی تھیں اور بیان بازی کے ساتھ ساتھ مضمون نگاری جاری تھی اس کا بھرپور جواب انہیں لیگی قیادت کی جانب سے مل گیا ہے انہیں اندازہ ہو گیا ہوگا کہ لیگی قیادت ان کے بیانات پر کس قدر غصہ میں تھی سارا غصہ سلمان شہباز نے ایک بیان میں اتار دیا ہے ۔
======================

اسلام آباد (انصار عباسی) وزیراعظم شہباز شریف کے چھوٹے بیٹے سلیمان شہباز نے اپنی ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت ملک کے تین سابق وزرائے خزانہ کو جوکر قرار دیدیا ہے۔

سلیمان شہباز نے نام لئے بغیر اگرچہ مفتاح کو جوکر کہا لیکن یہ وہی سابق وزیر خزانہ ہیں جن کی اسی حکومت میں وزیراعظم شہباز شریف ماضی قریب میں تعریفیں کرتے رہے۔

اپنی ٹوئیٹ میں سلیمان شہباز نے کہا کہ آخری تین وزرائے خزانہ جوکر تھے، انہوں نے ایک جوکر شو چلایا، ڈار صاحب نے 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے بعد ملک کو ڈیفالٹ کو ٹال دیا۔ چیلنجز بہت بڑے ہیں، وہ اپنے عزم اور محنت کیلئے اپنا بہترین شاٹ دے رہے ہیں، 3 جوکروں نے بارودی سرنگیں بچھادیں۔

اس ٹوئیٹ کو شریف فیملی کے مفتاح اسماعیل کیخلاف غم و غصے سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران وہ اُس ہزیمت انگیز انداز پر تنقید کرتے رہے ہیں جس کے تحت پارٹی قیادت نے انہیں عہدے سے ہٹایا تھا۔

معاشی مسائل سے نمٹنے کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حکمت عملی پر بھی مفتاح اسماعیل تنقید کرتے رہے ہیں۔

سلیمان شہباز کی ٹوئیٹ سے لگتا ہے کہ مفتاح اسماعیل کا نون لیگ کے ساتھ سفر اب تقریباً ختم ہو چکا ہے۔

نون لیگ کی حکومت کے گزشتہ وزیر خزانہ کے حوالے سے سلیمان شہباز نے جو کچھ کہا اس کے برعکس، وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال جولائی میں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی پر کھل کر مفتاح اسماعیل کو شاباشی دی تھی۔

14؍ جولائی 2022ء کی ٹوئیٹ میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور بلاول بھٹو کی زیر قیادت خزانہ اور خارجہ دفاتر کی ٹیموں کو شاباشی دیتا ہوں کہ ان کی کوششوں سے آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوا۔ یہ ایک بڑا ٹیم ورک تھا۔

وزیراعظم نے یہ ٹوئیٹ آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بیان جاری کرنے کے بعد کی تھی کہ دونوں فریقین کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ بالآخر ہو چکا ہے جس سے 7؍ ارب ڈالرز مالیت کی توسیع فنڈ کی سہولت (ای ایف ایف) کیلئے 7واں اور 8واں جائزہ مکمل ہوگا۔

جب سے مفتاح کو وزیر خزانہ لگایا گیا، نون لیگ لندن اور مریم نواز غیر مطمئن تھے۔ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے اسحاق ڈار کی فوری واپسی کیلئے کلیئرنس نہیں دی تھی اور مفتاح کو وزیر خزانہ لگانے کی توثیق کی تھی۔ نون لیگ پاکستان نے شہباز شریف کی قیادت میں مفتاح پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

جب مفتاح کے حوالے سے پارٹی میں اختلافات کی خبریں سامنے آئیں تو نون لیگ کے سینئر رہنماؤں نے ان کی حمایت کی اور ان کے کام کی تعریف کی۔

ٹوئٹر پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم کی ٹیم میں مفتاح سخت محنتی رکن ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کیلئے ہر وقت دستیاب رہتے ہیں۔ مشکل حالات اور ہر طرف سے بدقسمتی سے نون لیگ کے اندر سے ان پر ہونے والی تنقید کے باوجود وہ بہتر کام کر رہے ہیں۔ یہ وقت مفتاح کے ساتھ اظہار یکجہتی کا ہے۔

اسی دن شاہد خاقان عباسی نے بھی ٹوئیٹ کی اور کہا کہ مفتاح اسماعیل کی پاکستانی سیاست کے حوالے سے ملکی معیشت کے متعلق معلومات کا کوئی ثانی نہیں۔

وہ وزیراعظم کی کابینہ کے انتہائی موثر رکن ہیں اور انہوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے اور وزیراعظم کے معاشی اصلاحاتی ایجنڈا پر عمل کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ جب نواز شریف نے مفتاح کی جگہ ڈار کو لگانے کا فیصلہ کیا تو وزیراعظم شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر مفتاح کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مفتاح نے ملک کی مشکل صورتحال اور آئی ایم ایف سے نمٹنے کا مشکل کام کیا۔ میں ان کی پیشہ واریت اور عزم کی قدر کرتا ہوں جس کے تحت انہوں نے مشکل وقتوں میں خدمت کی ہے۔ لیکن آج وزیراعظم کے اپنے بیٹے نے ان کو جوکر کہہ دیا۔

https://jang.com.pk/news/1182991
========================================

FBRڈیٹا لیک کیس، جج نےگرفتار صحافی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
17 جنوری ، 2023
اسلام آباد (بلال عباسی) جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے ایف آئی اے کی جانب سے قمر جاوید باجوہ کا ایف بی آر ڈیٹا لیک کیس میں گرفتار صحافی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شاہد اسلم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیاہے۔گذشتہ دن سماعت کے دوران دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ایف آئی اے نے گرفتار صحافی شاہد اسلم کو عدالت پیش کیا اور مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، دوران سماعت صحافی کے وکیل میاں علی اشفاق اور سپیشل پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی ، میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب میں بول رہا ہوں تو مجھے ہی بولنے دیں جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ میں پراسیکیوٹر ہوں میں بولوں گا ، تفتیشی افسر نے کہا کہ صحافی نے بتایا کہ میں ماضی میں ایف بی آر سے ڈیٹا لیتا رہا ہوں مگر یہ نہیں بتایا کہ وہ شخصیات کون تھیں جن کا ڈیٹا لیتے رہے ، ڈیوائسز فرانزک لیب میں بھیجوا دی ہیں ان کا فرانزک کرانا ہے ، یہ لیپ ٹاپ موبائل پاسورڈ دینے میں تعاون نہیں کر رہے ، دیگر ملزمان کے ساتھ کنفرنٹ بھی کرانا ہے ، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے لیپ ٹاپ موبائل فرانزک کے لئے دیا ہے، اس کا پاسورڈ بریک کریں گے ، اگر کوئی قابل اعتراض ڈیٹا ملتا ہے تو اس کو کنفرنٹ کرانا ضروری ہے ، ہم مستقل ملزم سے پاسورڈ لینے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ نہیں دے رہے ، وکیل صفائی نے کہا کہ صحافی ہونے کی وجہ سے ان کا رابطہ ملازمین کے ساتھ ہو سکتا ہے ، دن وقت مقام کہاں رشوت دی گئی انہوں نے ثابت کرنا ہے ، قمر جاویدباجوہ نے کبھی نہیں کہا کہ وہ اس وقوعہ کے متاثرہ فریق ہیں ، اسی طرح کا کیس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تھا ،وہاں ان کا کنڈکٹ دیکھ لیں ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کا ڈیٹا لیک ہوا لیکن اس کیس کو کسی نے نہیں سنا ، ایف آئی اے ، ایف بی آر قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سو رہے تھے، کوئی پھرتی نہیں دکھائی ،باجوہ کی فیملی کے خلاف شاہد اسلم نے کوئی درخواست چیئرمین نیب کو نہیں دی ، جو الزامات قمر جاوید باجوہ پر لگے ہیں، اصل میں یہ نیشنل سیکورٹی کا مسئلہ ہے ، وکلاءکے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ، بعدازاں عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شاہد اسلم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

https://e.jang.com.pk/detail/345738%22
=============================================

برآمدی صنعت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد( وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ برآمدی صنعتوں کوخام مال اودیگر فاضل پرزہ جات کی درآمد میں مکمل سہولیات فراہم کی جائیں گی۔پیرکواپنے ٹویٹ میں وزیرخزانہ نے کہا کہ برآمدی صنعت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ 5 زیرو ریٹڈ برآمدی صنعتوں اوردیگر برآمد کنندگان کو خام مال ، پارٹس اور دیگر فاضل پرزہ جات کی درآمد میں مکمل سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ برآمدات سے متعلق ضروریات کو پورا کرسکیں۔
============================