حکومت سندھ سول اسپتال کراچی میں نئے قائم ہونے والے بچوں کے سرجری اوٹی کمپلیکس کے اخراجات برداشت کرے گی، صوبائی وزیر ِ صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا اعلان

بچوں کے سرجری اوٹی کمپلیکس کا منصوبہ زیر غور ہے جس کے لیے جگہ درکار ہےڈاؤ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب
کراچی : وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ سول اسپتال کراچی میں نئے قائم ہونے والے بچوں کے سرجری اوٹی کمپلیکس کے اخراجات برداشت کرے گی جبکہ سول اسپتال کراچی کے علاوہ بھی بچوں کے سرجری اوٹی کمپلیکس کا منصوبہ زیر غور ہے جس کے لیے جگہ درکار ہے کیونکہ سول اسپتال کراچی میں اب جگہ دستیاب نہیں ہے یہ باتیں انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے آراگ آڈیٹوریم میں ڈاؤ میڈیکل کالج کے 1996 کے پاس آؤٹ طلباء کی جانب سے پیڈیاٹرک سرجری اوٹی کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، اس موقع پر وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر محمد سعید قریشی، ممتاز سماجی شخصیت فیصل ایدھی، پرو وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ، سول اسپتال کی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر روبینہ بشیر، پروفیسر ساجدہ قریشی، ڈاکٹر سیف و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ڈاؤ کلاس 96 کے نمائندوں نے صوبائی وزیر صحت کے ہمراہ نئے پیڈیاٹرک اوٹی کمپلیکس کی علامتی چابی بھی میڈیکل سپریٹنڈنٹ سول ہسپتال کراچی ڈاکٹر روبینہ بشیر کے حوالے کی۔ تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر عذرا پیچو کا کہنا تھا کہ ڈاؤ کے سابق طالب علم اپنی مادر علمی کی قدر کرتے ہیں اور اسے کچھ نہ کچھ ضرور دیتے ہیں، ڈاؤ کلاس 96 نے او ٹی کمپلیکس بنا کر دیا گزشتہ روز کلاس 97 نے پیڈز کارڈیالوجی کا نیا ایچ ڈی یو وارڈ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت ڈاؤ میڈیکل کالج کے مختلف ادوار کے سابق طلبا کی جانب سے عطیہ کیے گئے یونٹس کی تمام ضرورتیں پوری کرے گا تاکہ یہ یونٹس بہتر انداز میں چلتے رہیں اور جو بچے یہاں آئیں وہ صحت یاب ہو کر جائیں۔ اس موقع پر ممتاز سماجی رہنما فیصل ایدھی نے بھی خطاب کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ والد عبدالستار ایدھی کے ساتھ بچپن سے سول اسپتال آتے جاتے رہے ہیں یہاں دستیاب سہولتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ہم اس سول اسپتال کو اپنا گھر سمجھتے ہیں تب ہی ان دستیاب سہولتوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے طلباء اپنی بساط بھر کوششوں سے مختلف یونٹس عطیہ کرتے ہیں۔ اس کی بڑی مثال اوٹی کمپلیکس خود میری کلاس میں بھی ایک پروجیکٹ دیا جو کامیابی سے چل رہا ہے، مزید بھی نئے پروجیکٹس ابھی آئیں گے انہوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی بھی اس طرح کے پروجیکٹ میں اپنے محدود وسائل کے باوجود آگے بڑھ کر کردار ادا کرتی ہے اور چونکہ اسپتال کے خدمات میں یونیورسٹی کی حدود متعین ہوتی ہیں تاہم فیکلٹی کے حوالے سے بھرپور کردار ادا کرتے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاؤ یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ نے کلاس 96 کے گریجویٹس کے جذبے کو سراہا، انہوں نے کہا کہ اپنی مادرِعلمی کو ایک نیا یونٹ بنا کر دینے کا رجحان جو ڈاؤ یونیورسٹی کے طلبا نے اختیار کیا ہے، یہ رجحان دیگر یونیورسٹی کے طلبا میں بھی آ نا چاہیئے۔ تقریب کے آخر میں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئی
===================================